ورلڈ کپ سیمی فائنل، تمام ٹیمیں بھارت کے پیچھےناک آؤٹ مرحلے کی دوڑ میں شامل، ممکنہ صورتحال

ورلڈ کپ سیمی فائنل، تمام ٹیمیں بھارت کے پیچھےناک آؤٹ مرحلے کی دوڑ میں شامل، ممکنہ صورتحال
سورس: File

لاہور: بھارت میں جاری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ میں بھارت نے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے لیکن ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ حاصل کرنے والی دیگر تین پوزیشنزابھی تک سیمی فائنلسٹ کی نظر میں ہیں۔ 

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ کی دوڑ ابھی تک کھلی ہوئی ہے اور اب تک صرف ناقابل شکست ہندوستان نے سیمی فائنل میں جگہ حاصل کی ہے، جبکہ بنگلہ دیش کے علاوہ ہر ٹیم اب بھی سیمی فائنل کی رسائی کیلئے دوڑ میں شامل ہے۔ 

حالیہ پوائنٹس ٹیبل کے مطابق جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا اس وقت اہم ٹاپ فور مقامات میں میزبان بھارت کے ساتھ شامل ہیں، لیکن گروپ مرحلے کے 12 میچوں کے ساتھ تقریباً ہر ٹیم کی کسی نہ کسی طرح سیمی فائنل تک رسائی ممکن ہے۔ 

ٹاپ فور میں جگہ بنانے اور ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے یہاں ہر ٹیم کو کیا کرنے کی ضرورت ہے - اور دوسرے نتائج جن کو اپنا راستہ اختیار کرنا ہے:

1. بھارت
فتح: 7
شکست: 0
نیٹ رن ریٹ: +2.102
بقیہ میچز:  جنوبی افریقہ (5 نومبر)، نیدرلینڈز (12 نومبر)

سیمی فائل میں رسائی

بھارت ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچنے والی پہلی ٹیم ہے۔ 

2. جنوبی افریقہ
فتح : 6
شکست: 1
نیٹ رن ریٹ: +2.290
بقیہ میچز: ہندوستان (5 نومبر)، افغانستان (10 نومبر)

سیممی فائنل تک رسائی

  • 14+ پوائنٹس حاصل کرنےکے لیے اپنے بقیہ دو میچوں میں سے کم از کم ایک جیتنا ضروری ہے۔
  • اگر باقی دونوں میچز ہار گئے تو کم از کم چار دیگر ٹیموں (بھارت، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، افغانستان) جو 12 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہیں ان میں سے ایک سے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ گروپ مرحلے کا اختتام کریں۔

3. آسٹریلیا
فتح : 4
شکست: 2
نیٹ رن ریٹ: +0.970
بقیہ میچز: انگلینڈ (4 نومبر)، افغانستان (7 نومبر)، بنگلہ دیش (11 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  • 14 پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے باقی تینوں میچ جیتیں۔
  • اگر  باقی تین میں سے دو میچ جیتیں تو  کم از کم چار دیگر ٹیموں (بھارت، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، افغانستان)جو 12 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہیں ان  میں سے ایک کے مقابلے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ختم کریں ۔
  • اگر باقی تین میں سے صرف ایک میچ جیتیں تو بہت سی دوسری ٹیموں کے مقابلے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ختم کریں جو 10 پوائنٹس پر بھی حاصل کر سکتی ہیں۔

4. نیوزی لینڈ
فتح: 4
شکست: 3
نیٹ رن ریٹ: +0.484
بقیہ میچز: پاکستان (4 نومبر)، سری لنکا (9 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  • اپنے باقی دونوں میچ جیتیں، اور کم از کم چار دیگر ٹیموں (انڈیا، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، افغانستان) میں سے ایک سے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ختم کریں جو 12 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہیں۔
  •  اپنے بقیہ دو میچوں میں سے ایک جیتیں، اور بہت سی دوسری ٹیموں سے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ختم کریں جو 10 پوائنٹس پر بھی حاصل کر سکتی ہیں۔

5. پاکستان
فتح: 3
شکست: 4
نیٹ رن ریٹ: -0.024
بقیہ میچز: نیوزی لینڈ (4 نومبر)، انگلینڈ (11 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  • بقیہ دونوں میچ جیتیں، اور بہت سی دوسری ٹیموں کے مقابلے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ ختم کریں جو 10 پوائنٹس پر بھی ختم کر سکتی ہیں۔
  •  اگر بقیہ دونوں میچز میں سے کوئی ایک جیتے تو  پر یہاں اگر مگر کا کھیل سامنے آئے گا، آسٹریلیا اپنے باقی تینوں میں سے تمام میچ ہار گیا اور نیوزی لینڈ اپنے باقی دو میچ ہار گیا، جبکہ افغانستان اپنے باقی تین میں سے کم از کم دو میچ ہار گیا، اور بہت سی دوسری ٹیموں کے مقابلے میں جو 8 پوائنٹس پر اپنے گروپ مرحلے کا اختتام کر سکتی ہیں ان سے بہتر نیٹ رن ریٹ کے ساتھ  پوائنٹس ٹیبل پر موجود ہوئے تو ہی سیمی فائل کھیل سکیں گے۔
2948049663804913b3435f50862c1683

6. افغانستان
فتح: 3
شکست: 3
نیٹ رن ریٹ: -0.718
بقیہ میچز: نیدرلینڈز (3 نومبر)، آسٹریلیا (7 نومبر)، جنوبی افریقہ (10 نومبر)

سیمی فائنل میں رسائی

  • پوائنٹس ٹیبل پر زیادہ سے زیادہ 12 پوائنٹس پر حاصؒ کرنے کے لیے کم از کم ایک لیکن مثالی طور پر باقی تینوں میچ جیتیں۔ 
  •  نیٹ رن ریٹ میں اتنا اضافہ کریں کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور/یا کسی بھی دوسری ٹیم کو پیچھے چھوڑ دیں جو پوائنٹس کی اتنی ہی تعداد پر موجود ہوں۔

7. سری لنکا
فتح: 2
شکست: 4
نیٹ رن ریٹ: -1.162
بقیہ میچز: بنگلہ دیش (6 نومبر)، نیوزی لینڈ (9 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  •  زیادہ سے زیادہ 8 پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے باقی دو میچ جیتیں۔
  •  نیٹ رن ریٹ میں اتنا اضافہ کریں کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور/یا کسی بھی دوسری ٹیم کو پیچھے چھوڑ دیں جو پوائنٹس کی اتنی ہی تعداد پر ہوں۔ 
  • نیوزی لینڈ کو اپنے باقی دو میچوں میں سے دونوں ہارنے ہوں گےیا آسٹریلیا کو اپنے تین بقیہ میچوں میں سے کم از کم دو ہارنا ہوں گے تو ہی سری لنکا سیمی فائنل کھیل سکے گا۔

8. نیدرلینڈز
فتح: 2
شکست: 4
نیٹ رن ریٹ: -1.277
بقیہ میچز: افغانستان (3 نومبر)، انگلینڈ (8 نومبر)، ہندوستان (12 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  •  زیادہ سے زیادہ 10 پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے کم از کم دو لیکن مثالی طور پر باقی تینوں میچ جیتیں۔
  •  نیٹ رن ریٹ میں اتنا اضافہ کریں کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور/یا کسی بھی دوسری ٹیم کو پیچھے چھوڑ دیں جو پوائنٹس کی اتنی ہی تعداد پر ہوں۔ 
  • نیوزی لینڈ کو اپنے باقی دو میچوں میں سے دونوں ہارنے ہوں گےیا آسٹریلیا کو اپنے تین بقیہ میچوں میں سے کم از کم دو ہارنا ہوں گے۔

9. بنگلہ دیش
فتح: 1
شکست: 6
نیٹ رن ریٹ: -1.446
بقیہ میچز: سری لنکا (6 نومبر)، آسٹریلیا (11 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  •  ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکتے۔

10. انگلینڈ
فتح: 1
شکست: 5
نیٹ رن ریٹ: -1.652
بقیہ میچز: آسٹریلیا (4 نومبر)، نیدرلینڈز (8 نومبر)، پاکستان (11 نومبر)

سیمی فائنل تک رسائی

  • 8 پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے باقی تینوں میچ جیتیں۔
  • نیٹ رن ریٹ میں اتنا اضافہ کریں کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا یا 8 پوائنٹس پر ختم ہونے والی کسی دوسری ٹیم کو پیچھے چھوڑ دیا جائے۔
  • نیوزی لینڈ کو اپنے باقی دو میچوں میں سے دونوں ہارنے ہوں گےیا آسٹریلیا کو اپنے تین بقیہ میچوں میں سے کم از کم دو ہارنا ہوں گے۔

مصنف کے بارے میں