نو اگست کو چھوڑ رہے ہیں، پھر نگران حکومت بنے گی،الیکشن  نگران حکومت کا کام ہے :مولانا فضل الرحمان

 نو اگست کو چھوڑ رہے ہیں، پھر نگران حکومت بنے گی،الیکشن  نگران حکومت کا کام ہے :مولانا فضل الرحمان

پشاور:مولانا فضل الرحمان کاکہنا  ہے کہ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔مولانا فضل الرحمان  نے  گرینڈ قبائلی جرگے سے  بات کرتے ہوئے کہاکہ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے ۔انہوں نے کہاکہ قبائلی جرگے میں قبائلی علاقوں کے لیے اعلان کردہ فنڈز فوری  جاری کیے جائیں۔ جرگے نے اے پی سی کی تجویز پیش کی ۔جرگے نے باجوڑ دھماکے میں دکھ کااظہار کیاگیا۔جرگے نے نومئی کے واقعے کی مذمت کی۔ 

اس  جرگے نے مختلف اضلاع میں دہشت گردی پر افسوس کااظہار کیااور مذمت کی ۔  پاک افغان تعلقات کو مضبوط کرنے پربھی زور دیاگیا۔جرگے نےا مید ظاہر کی کہ سیاسی جماعتیں  اتحاد کا مظاہرہ کریں اوراتحاد کو جاری رکھیں۔ 

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ  پاکستان کے خلاف ایجنڈے کو اتحاد سے ناکام بنائیں گے۔جرگے میں سعودی عرب اور امارا ت کی سرمایہ کاری کو سراہاگیا۔ ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کی تباہی ایک بین الاقوامی ایجنڈا ہے۔

مولانا فضل الرحما ن نے مزید کہاکہ   کل جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کااجلاس ہوگا۔ریاستی ادارے سیاسی اداروں کے ساتھ سرجوڑ کر بیٹھنے کو ترجیح دیں۔ نگران حکومت کا کام ہے الیکشن کرائے، نو اگست کوچھوڑ رہے ہیں، پھر نگران حکومت بنے گی۔ 

 فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام ضروری ہے۔قیام امن کے لیے قوم کا متحد ہونا ضروری ہوتا ہے۔الیکشن کا سامنا کرنا ہے اس کے لیے وحدت کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔مجھ پر حملے ہوئے، گھر راکٹ آئے۔ بیٹے پر حملہ ہوا۔ ہمارے علما کی لمبی فہرست ہے جن کو دہشت گردی کا نشابہ بنایاگیا۔ کارکنوں کو یہی کہوں گاکہ صبر وتحمل کادامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ پاکستان اور افغانستان میں استحکام دونوں ممالک کی ضرورت ہے۔  

مصنف کے بارے میں