برطانیہ کا وکی لیکس کے بانی کو امریکا کے حوالے کرنے سے انکار

برطانیہ کا وکی لیکس کے بانی کو امریکا کے حوالے کرنے سے انکار
کیپشن: برطانیہ کا وکی لیکس کے بانی کو امریکا کے حوالے کرنے سے انکار
سورس: فائل فوٹو

لندن: برطانیہ نے جولین اسانج کی حوالگی کے حوالے سے امریکی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی عدالت نے اپنے فیصلے میں وکی لیکس کے بانی کو امریکا منتقل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جاسوسی کے الزامات کا سامنا کرنے والے جولین اسانج کی صحت اس بات کی ابھی اجازت نہیں دیتی کہ انہیں امریکا منتقل کیا جائے جہاں انہیں ذہنی دباو کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عدالت کے جج وینیسا بارائٹسر نے اپنے فیصلے میں مزید لکھا کہ وکی لیکس کے بانی کی بگڑتی طبعیت کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں امریکا کے حوالے کرنا جابرانہ عمل ہو گا۔ 

خیال رہے کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج سات برس لندن میں ایکویڈور کے سفارت خانے میں پناہ لیے رکھنے کے بعد دسمبر 2010 میں خود کو گرفتاری کیلئے پیش کیا تھا اور جس کے بعد وہ انتہائی سیکیورٹی والی جیل میں قید ہیں۔ 

جولین اسانج کے پر 18 سنگین نوعیت کے الزامات ہیں جن میں امریکی فوج کے اہم دستاویزات تک رسائی حاصل کرنا اور انہیں عام کرنا بھی شامل ہے اور اسی بنیاد پر امریکا اس کی حوالگی چاہتا ہے۔