چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجاویز کو  یکسر مسترد نہیں کیا جاسکتا: اعظم نذیر تارڑ  

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجاویز کو  یکسر مسترد نہیں کیا جاسکتا: اعظم نذیر تارڑ  

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت سے متعلق تجاویز گردش کر رہی ہیں جسے یکسر مسترد نہیں کروں گا۔

نجی ٹی وی کے ٹاک شو  میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 3 سال کرنے یا پھر سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سے بڑھا 68 سال کرنے کی تجاویز سامنے آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان تجاویز کو یکسر مسترد نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ججز کی تعیناتی کے لیے آئینی ترمیم کی ہدایت کردی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ’ تاہم ابھی تک بطور وزیرقانون کام کی ہدایت نہیں ملی لیکن اس معاملے کو مسترد نہیں کریں گے‘۔

وزیر قانون نے کہا کہ 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربڑ اسٹمپ جیسی ہوگئی ہے جبکہ 18ویں ترمیم میں بھی ججز کی تقرری میں توازن رکھا گیا تھا۔

یاد رہے کہ مارچ کے آخر میں یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت 3 سال کرنے پر غور کیا جارہا ہے تاہم وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے اِن کو مسترد کیا تھا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کے عہدے کی میعاد میں توسیع کی نہ تو کوئی تجویز زیر غور ہے اور نہ ہی ایسا کوئی دستاویز دیکھنے میں آیا ہے۔

مصنف کے بارے میں