ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان
کیپشن: ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان
سورس: فائل فوٹو

پشاور: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری آواز پر لوگوں کا سمندر امڈ آتا ہے۔ ہم عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے جبکہ ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لوگوں نے جمعیت علمائے اسلام سے امیدیں لگا دی ہیں اور ہماری آواز پر لوگوں کا سمندر امڈ آتا ہے جبکہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے جبکہ ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سہارے پر چلنے والی حکومت عوام کو کچھ نہیں دے سکتی اور دھاندلی سے آنے والی حکومت ہمیں شفاف انتخابات کا درس دے رہی ہے اور ہزاروں گھروں کے چولہے بجا دیے گئے ہیں اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کرنے والوں نے لاکھوں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا جبکہ  مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جبکہ پاکستانی عوام نے نااہل حکومت کو ووٹ نہیں دیا تھا اور موجودہ حکومت کو چوری کے انتخابات سے لایا گیا جسے مخصوص ایجنڈے پر چلایا جا رہا ہے۔ 

گزشتہ روز جمیعت علمائے اسلام (ف) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو قانون دیگر حکومتیں ختم نہ کرسکی وہ موجودہ حکومت خصوصی ایجنڈے کے تحت ختم کرنے کےلئے اقدامات کررہی ہیں، اسمبلی سے غیر اسلامی قوانین منظور کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے لیکن ہم اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے استعماری قوتوں کے زر خرید ایجنٹوں کے خلاف اپنی جد وجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے کہ اس وقت اپنے قریبی دوست ہمسایہ ممالک کو ناراض کردیا گیا ہے، ہزاروں گھروں کے چولہے بجا دیئے گئے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کرنے والوں نے لاکھوں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا، مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہے، عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں، پاکستانی عوام نے نااہل حکومت کو ووٹ نہیں دیا، موجودہ حکومت کو چوری کے الیکشن سے لایا گیا اور مخصوص ایجنڈے پر عمل کرایا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرونی ایجنڈے ہر عمل پیرا موجودہ سلیکٹیڈ حکمرانوں نے ملک کے غریب عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے، موجودہ حکومت کے خلاف جو کچھ ماضی میں کہا تھا اج لفظ بہ لفظ صحیح ثابت ہورہی ہیں، اسلامی تہذیب کو ختم کر کے مغربی تہذیب مسلط کرنے کے لیے فحاشی اور عریانی کو فروغ دیا جا رہا ہے، گھریلو تشدد کا بل، مدارسِ کے خلاف سازشیں اور کم عمری میں اسلام قبول کرنے پر پابندی  قادیانیوں کی سرپرستی موجودہ حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔ فاٹا انضمام کے حوالہ سے ہمارا موقف درست ثابت ہورہا ہے، قبائلیوں کو سبز باغ دکھا کر زبردستی انضمام کیا گیا، اج تمام قبائل اس کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں، ہم قبائلیوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ مکمل ساتھ دیں گے