جنرل باجوہ ٹیکس ریکارڈ لیک کیس: صحافی شاہد اسلم اور ایف بی آر ملازمین پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

جنرل باجوہ ٹیکس ریکارڈ لیک کیس: صحافی شاہد اسلم اور ایف بی آر ملازمین پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
سورس: File

اسلام آباد: سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ٹیکس ریکارڈ لیک ہونے سے متعلق مقدمے میں صحافی شاہد اسلم اور ایف بی آر کے ملازمین پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 9 نومبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔

سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے بدھ کے روز اس کیس کی سماعت کی۔ یاد رہے کہ صحافی احمد نورانی نے 20 نومبر 2022 کو ’فیکٹ فوکس‘ نامی ویب سائیٹ پر جنرل باجوہ اور ان کے اہلخانہ کے ٹیکس ریٹرنز اور ان کی دولت میں مبینہ طور پر کئی گنا اضافے سے متعلق خبر شائع کی تھی۔ اس خبر کی اشاعت کے بعد آئی ایس پی آر نے فیکٹ فوکس میں شائع ہونے والے اعداد وشمار کی تردید کی تھی۔

صحافی شاہد اسلم پر الزام ہے کہ انھوں نے ایف بی آر سے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے اہلخانہ سے متعلق ٹیکس معلومات حاصل کر کے اسے تحقیقاتی جریدے ’فیکٹ فوکس‘ سے منسلک صحافی احمد نورانی کو بھیجا تھا جبکہ اس کام میں ان کی مدد چند ایف بی آر ملازمین نے کی تھی۔

رواں برس جنوری کے مہینے میں صحافی شاہد اسلم سمیت ایف بی آر کے چند ملازمین کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد یہ افراد ضمانت پر رہا کر دیے گئے۔ جبکہ اس کیس میں نامزد ایک اور ملزم یعنی صحافی احمد نورانی کو یہ عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

مصنف کے بارے میں