متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے معطل

متحدہ عرب امارات نے امدادی کارکنوں کے قتل پر اسرائیل کے ساتھ دوطرفہ تعاون روک دیا

متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے معطل

تل ابیب: غزہ میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آنے کے بعد متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے معطل کردیے۔

متحدہ عرب امارات نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے ردعمل میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی رابطہ منقطع کر دیا ہے۔

اماراتی سفیر محمد الخاجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ  دونوں ممالک کاسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کو دونوں ممالک کے تعلقات میں "سیاہ ترین دن" قرار دیا۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ میں ورلڈ سینٹرل کچن کے سات انسانی ہمدردی کے کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کے ساتھ انسانی امداد کے تعاون کو  بھی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سات امدادی کارکنوں کے قتل کے بعد بین الاقوامی برادری میں بہت سے لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے، اسپین نے اسرائیل کے قتل کے جواز کو ناکافی اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

اسی عالمی ردعمل پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ کارکنوں کا قتل غیر ارادی تھا۔

لیکن بہت سے لوگوں نے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی وحشیانہ جنگ شروع کرنے کے بعد سے شہریوں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اہلکاروں کے تحفظ کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

یاد رہے کہ یو اے ای ان ممالک کا حصہ ہے جنہوں نے ستمبر 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکی ثالثی میں ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی سے گرفتار کیے گئے 101 فلسطینی قیدی رہا کردیے۔اسرائیلی فوج کے وسطی غزہ میں دیرالبلح اور نصیرات کیمپ پر حملے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جاری مہینوں کی جنگ میں فلسطینیوں کی کل شہادتوں کی تعداد  33,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔

مصنف کے بارے میں