سمیع ابراھیم کا نام ای سی ایل سی نہ نکالنے پر سیکرٹری داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

سمیع ابراھیم کا نام ای سی ایل سی نہ نکالنے پر سیکرٹری داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سمیع ابراھیم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت پر عدالت میں پیش نہ ہونے پر سیکرٹری داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سمیع ابراھیم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، دواران سماعت عدالت نے سیکرٹری داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات جاری کیے۔

عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ سیکرٹری داخلہ کے پیش نہ ہونے پر جاری کیے گئے ،  2:30 بجے تک سیکرٹری داخلہ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔عدالتی حکم کے باوجود 11 بجے تک سیکرٹری داخلہ عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

 
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈی جی پاسپورٹس رستے میں ہیں کچھ دیر بعد پہنچ جائیں گے ، جس پر  جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ وہ آکر کیا کہیں گے انہیں وزارت داخلہ نے کہا تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم ہے باوجود سمیع ابراھیم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا تھا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے   پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کے عوض سیکرٹری داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔عدالت نے  2:30 بجے تک سماعت میں وقفہ دیتے ہوئے  سیکرٹری داخلہ کو پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔ 

صحافی سمیع ابراہیم کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی، ڈی جی پاسپورٹس عدالت کے سامنے پیش ہوگئے۔

ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا کہ عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے سمیع ابراہیم کا نام پی این آئی ایل لسٹ سے نام نکال دیا تھا، اس کے بعد اسلام آباد پولیس کی درخواست پر اب نام ای سی ایل پر ڈال گیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلی درخواست نمٹا رہے ہیں اب پھر پٹشنر نئی پٹیشن فائل کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ڈی جی پاسپورٹس کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی۔

مصنف کے بارے میں