اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، عارضی جنگ بندی مکمل جنگ بندی کا متبادل نہیں : امیر قطر

اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، عارضی جنگ بندی مکمل جنگ بندی کا متبادل نہیں : امیر قطر

دوحہ:امیر قطر کاکہنا ہےکہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔غزہ میں نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ عارضی جنگ بندی مکمل جنگ بندی کا متبادل نہیں ہے۔ 

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کے 44ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قطر کے امیر کا کہنا تھا کہ عارضی جنگ بندی مکمل جنگ بندی کا متبادل نہیں ہے۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔

دوحہ قطرمیں خلیج تعاون کونسل میں  چھ گلف ممالک بحرین، کویت، عمان، سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں اور ترک صدر نے شرکت کی، اوراس میں  اسرائیل فلسطین جنگ کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔  اس اجلاس کا ٹاپ ایجنڈا اسرائیل اور فلطسین کی   جنگ ہی تھا۔  

امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کا مطالبہ کردیاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ فلسطین پر قابض حکام نے تمام انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی۔امیر قطر نے کہا کہ عالمی برادری کی اسرائیلی کارروائیوں کو طویل عرصے تک جاری رکھنےکی اجازت شرمناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ قبضے کا دور ختم ہو چکا ہے، غزہ میں شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ شیخ تمیم بن حماد کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں عورتوں، بچوں اور عام شہریوں کا قتل عام کیا، اقوام متحدہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ بند کرنے پر مجبور کرے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی اور جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی، اسرائیل کو بین الاقوامی اور جنگی قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دی جائے۔ترکیہ غزہ میں مستقل جنگ بندی چاہتا ہے، غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد پہنچنے کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے، جنگ کے ذریعے نیتن یاہو اپنی سیاست بچانا چاہتا ہے۔

مصنف کے بارے میں