نواز شریف کی واپسی بھی ن لیگ کو عوام میں مقبول نہ کر سکی، اسٹیبلشمنٹ کا پلان بی پر غور

نواز شریف کی واپسی بھی ن لیگ کو عوام میں مقبول نہ کر سکی، اسٹیبلشمنٹ کا پلان بی پر غور


اسلام آباد : سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی واپسی کے باوجود مسلم لیگ ن کی عوام میں مقبولیت میں اضافہ نہیں ہوسکا۔ اسٹیبلشمنٹ کو یقین نہیں ہے کہ مسلم لیگ ن وفاق میں اکثریت حاصل کرلے گی۔ 


سہیل وڑائچ نے روزنامہ جنگ میں شائع اپنے کالم میں لکھا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود مسلم لیگ ن کی وفاق میں اکثریت نظر نہیں آ رہی۔ اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس بات کا احساس ہے۔


سینئر صحافی کا دعویٰ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی خواہش تھی کہ نواز شریف کی واپسی کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں کمی لائیں لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوسکا۔ اب پلان بی پر غور ہو رہا ہے کہ اگر عمران خان کی آندھی چل جاتی ہے تو انتخابات کے 25 سے 30 پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو توڑا جائے گا اور اتحادی حکومت میں شامل کیا جائے گا۔


انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نوازشریف ہوں گے جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف بھی وفاق میں ہی جائیں گے۔ مریم نواز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دی جائے گی اگرچہ اسٹیبلشمنٹ اس پر ناراض ہے لیکن وہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن سے بیک وقت بگاڑنا نہیں چاہتی۔

مصنف کے بارے میں