نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست خارج

نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست خارج
کیپشن: سیاسی مواد سے متعلقہ معاملات عدالتوں میں لاناعوامی مفاد میں نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست خارج کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے محفوظ کیا ہوا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست خارج کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی مواد سے متعلقہ معاملات عدالتوں میں لاناعوامی مفاد میں نہیں۔ اس طرح کی درخواستوں کے لیے متبادل فورم موجود ہیں۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گزار مطمئن نہیں کر سکا کہ نواز شریف کی تقریر سے اس کے کون سے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں نواز شریف سیاسی طور پر متحرک ہوگئے ہیں اور لندن سے متعدد بار پارٹی اجلاسوں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کر چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے لندن میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیمرا کی پابندی پر نواز شریف نے کہا تھا کہ آج کل پابندیوں کا وقت نہیں ہے کیونکہ پابندیوں کا زمانہ گزر گیا ہے بلکہ اس کو گزرے بھی کافی وقت ہو گیا ہے۔ اب ماڈرن زمانہ ہے اور اس میں پابندیاں کارگر نہیں ہوں گی۔

پیمرا کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقاریر ٹی وی چینلز پر نشر کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اشتہاری مجرم کی تقاریر نشر کرنے والے چینل کے لائسنس معطل ہو سکتے ہیں۔