اے این پی کے پی ڈی ایم سے الگ ہونے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن)

 اے این پی کے پی ڈی ایم سے الگ ہونے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن)
کیپشن: اے این پی کے پی ڈی ایم سے الگ ہونے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن)
سورس: فائل فوٹو

لاہور پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے علیحدگی کے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کے خلاف بڑے مقصد کے لیے بنائی گئی تھی، عوامی نیشنل پارٹی کے فیصلے سے دکھ ہوا۔اے این پی کی طویل جدوجہد ہے، شوکاز نوٹس کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی اور اے این پی سے وضاحت مانگی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور پی ڈی ایم دس جماعتوں کا اتحاد ہے لیکن سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) سے ووٹ لیکر بنایا گیا۔

خیال رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کا مرکزی مجلس و عاملہ کا اجلاس سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے بعد مرکزی نائب صدر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ آج پارٹی اجلاس میں شوکاز نوٹس کا جائزہ لیا گیا، پارٹی اجلاس کا ایجنڈا صرف شوکاز نوٹس تھا۔ نائب صدر کی حیثیت سے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔ اے این پی اپوزیشن اتحاد سے تمام عہدے چھوڑ دے گی۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج بھی ڈکلیئریشن، چارٹر کے اصولوں کو ہم سپورٹ کرتے ہیں، ہم انہی اصولوں پر سیاسی سفر کو جاری رکھیں گے، کامیاب تحریک سے سلیکٹرز پر بھی دباؤ آیا، پی ڈی ایم کی کامیاب تحریک چلائی گئی۔ 

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ استعفوں پر اختلاف رائے کے باعث لانگ مارچ ملتوی کیا گیا، اےاین پی کاموقف تھاکہ متفقہ استعفوں کے بغیرلانگ مارچ بےاثرہوگا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا اورلانگ مارچ ملتوی کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ہمیں کیوں شوکاز نوٹس بھیجا گیا، ہمیں دیوار سے لگا دیا گیا۔ اے این پی سے جواب لینے کا اختیار صرف اسفند یار ولی کو ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے تحفظات تھے۔

امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بلا مقابلہ جیتنے پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی، لاڑکانہ میں جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں اتحاد ہوگیا ہے تو اس پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی۔ اس شوکاز کا واضح مطلب ہے کہ یہ ہماری ساکھ کو متاثر کرنا چاہ رہے ہیں۔ کیا جلدی تھی اس نوٹس کی؟ مولانا کے صحتیاب ہونے کا انتظار کرتے اور بعد میں اجلاس بلالیتے، واضح ہے کہ کچھ جماعتیں مقاصد کیلئے پی ڈی ایم کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔