انسانی دماغ میں نصب کمپیوٹر چپ  ہیکرز کے نشانے پر ،سائبر سکیورٹی ماہرین نے تحفظات کااظہار کردیا

 انسانی دماغ میں نصب کمپیوٹر چپ  ہیکرز کے نشانے پر ،سائبر سکیورٹی ماہرین نے تحفظات کااظہار کردیا
سورس: file

کیلیفورنیا:انسانی دماغ میں نصب پہلی بار کمپیوٹر چپ  کو  ہیکرز کے نشانے پر بتایاجارہا ہے،اس بارے میں   سائبر سکیورٹی ماہرین نے تحفظات کااظہار کیا ہے۔ ماہرین کاکہنا ہےکہ مسک نے  انسانی دماغ میں پہلی کمپیوٹر چپ نصب کی ہے۔ 
واضح رہے کہ نیورا لنک نے اعلان کیا تھا کہ اسے وائرلیس برین کمپیوٹر انٹر فیس (بی سی آئی) کے انسانی ٹرائل کیلئے لوگ درکار ہیں اور یہ چپ اس بات کا جائزہ لے گی کہ کیا فالج زدہ افراد اپنی سوچ کے ذریعے بیرونی ڈیوائسز کو کنٹرول کر سکتے ہیں یا نہیں۔

ایلون مسک نے  کہا تھا کہ جلد ہی پہلی نیورالنک ڈیوائس ایک مریض میں نصب کی جائے گی جس کے ذریعے بعد ازاں پورے جسم کی حرکت بحال کی جاسکے گی۔طویل مدتی منصوبے کے تحت نیورالنک مصنوعی ذہانت کی طرف سے انسانیت کو درپیش خطرات میں کردار ادا کرے گی، اس کے ذریعے ہم انسانی دماغ کو مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں بہتر بنا سکیں گے۔


سائبرسکیورٹی کے ایک ماہر نے انکشاف کیا ہے کہ ہیکرز  اے آئی  برین چپ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ مسک کے پاس چپ کو مثبت زندگی بدلنے والے گیجٹس کے لیے بڑے منصوبے ہیں لیکن کمپیوٹر سکیورٹی کے ماہر نے خبردار کیا کہ یہ ڈیوائس جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے نزدیک انٹرنیٹ سے منسلک ہونے سے سائبر سکیورٹی کے خطرے میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ  نیورالنک برین چپ کونسا کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم استعمال کر رہا ہے۔یہ ممکنہ طور پر عام یا مقبول سافٹ ویئر نہیں ہے اور ماہرین کے نزدیک  ہیکرز کے لیے اتنا حساس نہیں ہے کہ فوری طور پر اس کو کنٹرول کرلے۔ 

مصنف کے بارے میں