واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندیوں کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان کے باشندوں کا امریکہ میں داخلہ آئندہ ہفتے سے ممکنہ طور پر بند ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی انتظامیہ مختلف ممالک میں سیکیورٹی اور جانچ پڑتال کے نظام کا جائزہ لے رہی ہے، جس کے تحت مخصوص ممالک سے امریکا آنے والوں کا داخلہ روکنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
20 جنوری 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا تھا جس میں امریکی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر امریکا آنے والوں کی سخت جانچ پڑتال کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔ اس آرڈر میں کابینہ اراکین کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ کمزور جانچ پڑتال والے ممالک کی فہرست تیار کریں، جن پر جزوی یا مکمل پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے بارے میں تجویز کیا جا رہا ہے کہ ان ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد کی جائیں۔ اس سے ہزاروں افغان باشندے متاثر ہو سکتے ہیں، جنہیں امریکا میں پناہ دی جانے کی منظوری مل چکی ہے۔ ان افراد میں وہ افغان بھی شامل ہیں جو طالبان کے انتقام کے خوف سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں اور امریکا میں آباد ہونے کے خواہشمند ہیں۔
یہ نئی پابندیاں امریکا میں آباد ہونے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں اور ان کے لیے امریکا میں رہائش کے مواقع محدود ہو سکتے ہیں۔