فرانس پر خون پینے والے کیڑوں کا "عذاب" آگیا، کوئی محفوظ نہیں رہا،شہری پاگل ہونے لگے 

فرانس پر خون پینے والے کیڑوں کا
سورس: File

پیرس : فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کھٹملوں کی بڑی تعداد نے حملہ آور ہوتے ہوئے خوف وہراس پھیلا دیا۔ کوئی شہری بھی محفوظ نہیں رہا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق پیریس 2024کے اولمپکس کی میزبانی کرنے جارہا ہے لیکن اس سے قبل کھٹملوں (خون چوسنے والے کیڑؤں) نے پیرس سمیت فرانس کے دیگر شہروں میں حملہ کردیا ہے۔ بس اسٹاپ، ریلوے اسٹیشنز ، ہوٹلز، ریسٹورینٹس اور ہوائی اڈوں سمیت کوئی بھی مقام ایسا نہیں ہے جہاں لال کیڑوں کا بسیرا نہ ہو۔

واضح رہے کہ کھٹمل انسانی خون پینے والا جانور ہے جس کے کاٹنے سے الرجی ہوجاتی ہے۔ اس حوالے سے پیرس کے ڈپٹی میئر نے ایکس پر کہا کہ ʼ کوئی بھی فرد ان کھٹملوں سے محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیڑوں کے کاٹنے سے ہونے والے انفیکشن کیلئے مؤثر اقدامات کی ضروت ہے جس کیلئے صحت کے حکام کمیونیٹیز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

فرانس کے وزیر صحت اورلین روسو نے فرانسیسی ریڈیو فرانس انٹر سے گفتگو کرتے فرانسیسی عوام کو یقین دلایا ہے کہ بڑے پیمانے پر خوف و ہراس کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔جب آپ انہیں اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں، جب آپ کے گھر میں کھٹمل ہوتے ہیں، تو یہ ایک ڈراؤنا خواب ہوتا ہے لیکن ہم پر کھٹملوں نے حملہ نہیں کیا ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی اینڈ کنٹرول آف بیڈ بگز(کھٹمل) نے امریکی ٹی وی سی این این کو بتایا کہ فرانس میں بیڈ بگ کے انفیکشن کی سطح گزشتہ برسوں سے بدتر ہے لیکن قابل علاج ہے۔

کھٹمل کی روک تھام کے ادارے کی صدر میری ایفروئے نے کہا،فرانس میں دو یا تین سال سے کھٹمل تیزی سے پھیل رہے ہیں جو گرمیوں میں باقاعدگی سے عروج پر ہوتے ہیں لیکن اس سال  ہم دیگر تمام سال سے آگے نکل گئے ہیں۔ اب یہ کھٹمل اگست کے آخر میں اور ستمبر کے شروع میں بھی موجود تھے اب ان کی تعداد مزید بڑھ گئی ہے۔ 

میری ایفروئے کا کہنا ہے کھٹمل کا مسئلہ تو ہے ہی لیکن ان کی وجہ سے لوگ پاگل پن کا بھی شکار ہو رہے ہیں کیونکہ ہر طرف کھٹمل کی ہی باتیں ہو رہی ہیں اور ہر جگہ نظر بھی کھٹمل ہی آ رہے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں