کنٹونمنٹ حدود سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی منتقلی کے خلاف احتجاج

کنٹونمنٹ حدود سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی منتقلی کے خلاف احتجاج
سورس: file

اسلام آباد: کنٹونمنٹ حدود سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی کیخلاف اسکول مالکان، ٹیچرز اور طلبا نے احتجاج کیا۔ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ سے چکلالہ کینٹ بورڈ تک احتجاجی مارچ کرتے ہوئے مظاہرین نے زبردست نعرے بازی بھی کی۔ 

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کال پر احتجاجی ریلی کے شرکاء نےچیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ نجی تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان، طالبعلموں اور ان کے والدین کو انصاف فراہم کریں اور تعلیم کے حصول کو آسان بنائیں۔

 مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئےحکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کے کنٹونمنٹس کے زیر انتظام تعلیمی اداروں سے متعلق اسٹیک ہولڈرز سے ملکر اس اہم مسئلے کا کوئی حل نکالے۔ واضح رہے کہ ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڑز سے نجی تعلیمی اداروں کی منتقلی کا 31 دسمبر تک کا وقت دیا گیا ہے اس فیصلے سے 8300 تعلیمی اداروں کی منتقلی سے30 لاکھ بچے متاثر ہونگے جبکہ چار لاکھ اساتذہ کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔