سیفر انٹرنیٹ ڈے، پی ٹی اے کی والدین و اساتذہ سے بچوں میں انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کیلئےمثبت کردار ادا کرنے کی اپیل

سیفر انٹرنیٹ ڈے، پی ٹی اے کی والدین و اساتذہ سے بچوں میں انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کیلئےمثبت کردار ادا کرنے کی اپیل
سورس: file

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سیفر انٹرنیٹ ڈے پر  والدین و اساتذہ سے بچوں کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کی آگاہی کے حوالے سے مثبت کردار ادا کرنے کی اپیل کر دی۔ 

پی ٹے اے کی جانب سے سیفر انٹرنیٹ ڈے کے موقع پر عوام میں آگاہی کیلئے موبائل نمبر پر میسجز بھیجے گئے جس میں اتھارٹی نے والدین و اساتذہ سے اپیل کی کہ بچوں کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کی آگاہی کے حوالے سے مثبت کردار ادا کریں۔ 

پی ٹی اے کیجانب سے کہا گیا کہ اس سلسلے میں بچوں کی مناسب رہنمائی کیساتھ ساتھ  بچوں سے متعلقہ نا مناسب آن لائن مواد کو پی ٹے اے کی جانب سے چائلڈ ابیوز کیٹیگری میں دیے گئے آن لائن کیمپلین پورٹل پر رپورٹ کریں۔ 

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ڈائریکٹر جنرل احمد شمیم ​​پیرزادہ نے'محفوظ انٹرنیٹ' ڈے کے موقع پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذمہ دارانہ اور محفوظ استعمال کے لیے عام لوگوں میں میڈیا کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے پر زور دیا۔
 
پی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں پر ڈیجیٹل اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے، پی ٹی اے ایک محفوظ انٹرنیٹ کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے جو ان کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرتا ہے اور مثبت آن لائن تعاملات کو فروغ دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ وہ نامعلوم افراد کے لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں۔

e12e369cbc4bf259486de23f62a1cb32


انہوں نے مزید کہا کہ "ڈیجیٹل کو محفوظ رکھنا ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو بچوں کے لیے ایک محفوظ جگہ بنانے کے لیے مکالمے کو زندہ رکھنے کے لیے اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے۔"
 
انہوں نے مزید کہا کہ فونی اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے، پی ٹی اے نے سوشل میڈیا سائٹس اور کمپنیوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اکاؤنٹ کی تصدیق کے طریقہ کار کو سخت کریں۔
 
انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے مالی جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق ریگولیٹری معیارات اور تعمیل کی ضروریات کی سختی سے پابندی کو یقینی بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آن لائن سیفٹی ایک عالمی مسئلہ ہے اور صرف تعاون اور مربوط کوششوں سے ہی حکومت ایک ڈیجیٹل دنیا تشکیل دے سکتی ہے جو ہر فرد کی حفاظت کو ترجیح دیتی ہے۔
 

مصنف کے بارے میں