4 سال تک ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 4 روپے میں ملنے والی روٹی 30 میں مل رہی ہے، قوم کی حالت دیکھ کر بہت دکھی ہوں: نواز شریف 

4 سال تک ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 4 روپے میں ملنے والی روٹی 30 میں مل رہی ہے، قوم کی حالت دیکھ کر بہت دکھی ہوں: نواز شریف 

 لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لئے ڈبل سپیڈ سے کام کرنا ہوگا، زراعت، صنعت، آئی ٹی کو فروغ دینا ہے۔ ہم نے 4 سال تک ڈالر کو ہلنے نہیں دیا۔ 4 روپے میں ملنے والی روٹی اب 30 کی ہوگئی ہے۔ قوم کی حالت دیکھ کر دل بہت دکھی ہے۔ 

  

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے کہا کہ  ایم کیو ایم کے ساتھ اشتراک ملک وقوم کو مسائل سے نکالنے کے لئے مثبت پیش رفت ہے۔مل کر ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کی جدوجہد کریں گے، ان شاءاللہ۔ہمیں صرف پاکستان کی ترقی چاہیے۔ 

نواز شریف نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختون خوا، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سب کی یکساں ترقی  چاہتے ہیں۔ پاکستان کے ہر علاقے کی ترقی ہماری ترجیح رہی ہے، کبھی امتیاز برتا نہ برتیں گے۔پچاس سال سے زیر التوا لواری ٹنل کا منصوبہ ہم نے مکمل کیا۔ علاقے کے عوام لواری ٹنل کے مکمل ہونے پر خوش ہیں، گھنٹوں کے اضافی سفر سے انہیں نجات ملی۔ 

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ  1972 سے لواری ٹنل کا سنتے آرہے تھے، لیکن اسے مکمل ہم نے کیا الحمدللہ۔ ہزارہ موٹر وے ہم نے بنائی، آج عوام کو اس فائدہ مل رہا ہے۔ہمارے بنائے منصوبوں سے عوام کا بھلا ہو رہا ہے۔خیبرپختونخوا سے چترال شاہراہ بننے سے فاصلے کم ہوئے، عوام کی زندگی میں آسانی آئی۔

انہوں نے کہا کہ  چار سال ڈالر 104 روپے پر رہا، ہم نے ڈالر کو ہلنے نہیں دیا۔ہم نے اپنے دور میں آٹے، چینی کی قیمت ہلنے نہیں دی، الحمدللہ۔سبزی سمیت کھانے پینے کی تمام اشیاء سستی  تھیں۔شہباز شریف کو ایسے وقت ذمہ داری ملی جب ملک عملاً دیوالیہ ہو چکا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ مہنگائی کس کے دور میں ہوئی؟ بجلی مہنگی کس نے کی؟ سب سے زیادہ قرض کس کے دور میں لیا گیا؟ یہ سب ہم نے تو نہیں کیا۔ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا،اس کے بعد قوم کو عہد کرنا تھا کہ پھر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔دکھ کی بات ہے کہ ہمارے دور میں جو روٹی چار روپے کی تھی، وہ 30 روپے کی ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ میں بڑے دکھی دل سے یہ باتیں کرتا ہوں، قوم کی غریب حالت دیکھ کر دل دکھی ہو جاتا ہے۔ تھرکول جیسے منصوبے ملک و قوم کی غربت مٹا سکتے ہیں، ان منصوبوں کی ترقی کے لئے سوچنا چاہیے۔معاشی ترقی کے لئے ڈبل سپیڈ سے کام کرنا ہوگا، زراعت، صنعت، آئی ٹی کو فروغ دینا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں