پاکستان امریکا کوافغانستان میں فوجی حل کی ناکامی سے خبردار کرتا رہا، معید یوسف

پاکستان امریکا کوافغانستان میں فوجی حل کی ناکامی سے خبردار کرتا رہا، معید یوسف
کیپشن: پاکستان امریکا کوافغانستان میں فوجی حل کی ناکامی سے خبردار کرتا رہا، معید یوسف
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ افغانستان سے لا تعلقی پاکستان کیلئے ممکن نہیں ہے اور افغانستان کا کوئی فوجی حل موجود نہیں تھا۔

مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں بد امنی کے افغان عوام، پاکستان اور ہمسایہ ممالک پر اثرات ہوں گے اور پاکستان امریکا کوافغانستان میں فوجی حل کی ناکامی سے خبردار کرتا رہا۔ عالمی برادری کو افغانستان میں امن کیلئے کردارادا کرنا ہوگا۔

معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کی جنگ میں بھاری قیمت چکانا پڑی ہے۔ افغانستان کا کوئی فوجی حل موجود نہیں تھا اور بین الاقوامی برادری کو پہلے بھی خبردار کر چکے ہیں کہ ماضی کی طرح افغانستان کو تنہا چھوڑنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے مغربی دنیا کو آگے دیکھنا اور افغان عوام کی اور افغانستان میں استحکام لانے میں  مدد کرنی چاہیے۔ بھارت کے سپائلر والے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ بھارت پاکستان کے بارے میں فرضی کہانیاں بنانے  اور گھڑنے  میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بھارتی میڈیا اور سابق حکام کا اس وقت سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا گیا  جب انہوں نے  سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گیم کلپ کا استعمال کرتے ہوئے اسے پاکستانی فضائیہ کی جانب سے پنجشیر وادی میں بمباری کے طور پر پیش کیا۔

مشیر قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرانا بالکل غلط ہے اور پاکستان نے امریکی جنگ میں ساتھ مل کر کام کیا مگر اس کے بعد پاکستان پر منفی ردعمل آیا۔