کلاسیکل گلوکار اسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

 کلاسیکل گلوکار اسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

لاہور : پاکستان کے معروف کلاسیکل گلوکار اور سروں کے بے تاج بادشاہ اسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس ہو گئے۔ 25 ستمبر 1955 کو لاہور میں پیدا ہونے والے اسد امانت علی خان پٹیالہ گھرانے کے چشم و چراغ تھے اور انہیں موسیقی کا فن اپنے والد استاد امانت علی خان سے وراثت میں ملا۔

اسد امانت علی خان نے اپنی گائیکی کا آغاز صرف 10 سال کی عمر میں کیا تھا اور بہت جلد اپنی منفرد آواز اور غزلوں کی بدولت عالمی شہرت حاصل کی۔ انہوں نے کلاسیکل راگ اور غزلوں کے ذریعے موسیقی کی دنیا میں ایک خاص مقام بنایا۔

ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، لیکن بدقسمتی سے ایوارڈ ملنے کے فوراً بعد ان کی طبیعت ناساز ہو گئی اور وہ علاج کے لیے لندن چلے گئے۔

8 اپریل 2007 کو 52 برس کی عمر میں اسد امانت علی خان دل کے دورے کے سبب انتقال کر گئے، جس سے موسیقی کی دنیا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ان کی آواز اور موسیقی آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے اور وہ ہمیشہ کلاسیکل موسیقی کے ایک عظیم ستارے کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

مصنف کے بارے میں