فرانسیسی سکولوں میں عبایہ  پہننے پر پابندی : پاکستان کا اسلاموفوبک فیصلے پر نظر ثا نی کا  مطالبہ 

فرانسیسی سکولوں میں عبایہ  پہننے پر پابندی : پاکستان کا اسلاموفوبک فیصلے پر نظر ثا نی کا  مطالبہ 

 اسلام آبا د:پاکستان نے فرانس  کے سکولوں میں عبایہ پہننے پر پابندی کے اسلاموفوبک فیصلے پر غور کرنے  کا مطا لبہ کیا ہے۔  پاکستان فارن منسٹری نے  فرانسیسی حکام  پرزور دیا ہےکہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ یہ اسلاموفوبک فیصلہ ہے اوراس پر نظر ثانی ضروری ہے۔

صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت نے گزشتہ ماہ پابندی کا اعلان کیا تھا کیونکہ اس نے تعلیم میں سیکولرازم کے اصولوں کو توڑا تھا۔پاکستانی حکام کاکہنا ہے کہ فرانسیسی پابندی مسلم خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق، آزادی اظہار اور مذہب کی خلاف ورزی ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے  فرانسیسی حکام پر زور دیاہے کہ وہ سکولوں میں کچھ مسلمان لڑکیوں کے پہننے والے روایتی اوور ملبوسات، عبایا پر نظرثانی کریں کیونکہ حکومت کا  فیصلہ   اسلامی اصولوں کے منافی اور اسلامو فوبک ہے۔

گذشتہ روزفرانس کی اعلیٰ عدالت نے فرانس کے سکولوں میں طالبات کے عبایا پہننے پر پابندی کے حکومتی اقدام کو جائز قرار دیا تھا۔ فرانس کی اعلیٰ عدالت دی سٹیٹ کونسل کا کہنا تھاکہ سکولوں میں عبایا پہننے کی پابندی قانونی ہے،سکولوں میں عبایا پہننے کی پابندی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک نہیں ہے۔

واضح رہے کہ فرانس کی حکومت نے گز شتہ ماہ سکولوں میں طالبات کے عبایا پہننے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے  ترجمان  کے مطابق  اس طرح کے اقدامات اسلامو فوبک ہیں اور مسلمان لڑکیوں اور خواتین کے انسانی حقوق اور آزادیوں، خاص طور پر اظہار رائے اور مذہب کی آزادیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ہم فرانسیسی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ عبایا پر پابندی کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔سرکاری اندازوں کے مطابق فرانس کی 67 ملین باشندوں میں سے تقریباً 10 فیصد مسلمان ہیں۔

مصنف کے بارے میں