پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم اور کشمیر کو بیچنے  کیلئے آئی تھی،قوم آنے والے وقت میں نئے زاویئے سے سوچے:مولانا فضل الرحما ن

پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم اور کشمیر کو بیچنے  کیلئے آئی تھی،قوم آنے والے وقت میں نئے زاویئے سے سوچے:مولانا فضل الرحما ن

پشاور:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم اور کشمیر کو بیچنے  کیلئے آئی تھی، ہم نے اس فتنے کو شکست دی ،قوم آنے والے وقت میں نئے زاویئے سے سوچے۔ مولانا فضل الرحمان  نے تقریب سے خطاب  میں کہاکہ    پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم اور کشمیر کو بیچنے  کیلئے آئی تھی، ہم نے اس فتنے کو شکست دی ،قوم آنے والے وقت میں نئے زاویئے سے سوچے۔

ان کاکہنا تھا کہ  جس پرچم کو بلند کیا ہے یہ پرچم نبوی ہے، پاکستان ہمارا وطن اور گھر ہے اور گھر سب کو پیارا ہوتا ہے۔ ہم اس کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کی شناخت اسلامی ہونی چاہئے تھی، ہماری مذہبی شناخت کو ختم کردیا گیا، پاکستان پر معیشت کے حوالے سے دباؤ مسلط کیا جارہا ہے، بھارت، افغانستان، ایران پر معاشی دباؤ نہیں ہے۔


 بھارت، بنگلہ دیش پر مدارس کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں ہے، دینی مدارس کے حوالے سے دباؤ صرف پاکستان پر ہے، الیکشن میں آپ کے ووٹ نے فیصلہ کرنا ہے، کیا پھر آپ انہی قوتوں کے حوالے ملک کریں گے جن کا ایجنڈا کشمیر بیچنا اوراسرائیل کو تسلیم کرنا ہے۔


 غزہ کے لوگوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے، حماس نے مسئلہ فلسطین کو زندہ کردیا ہے، کہاں ہے عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں؟ غزہ میں دو ماہ کے اندر16 ہزار لوگوں کو شہید کر دیا گیا۔ اسلامی دنیا اور ہمارے ملک کے حکمران کیوں دباؤ میں ہیں۔


فاٹا کا انضمام کیا گیا اور سبز باغ دکھائے گئے ،آج انضمام کو 6 سال پورے ہوگئے لیکن اب تک ایک ارب روپے نہیں دیئے گئے، ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ آنے والے وقت میں نئے زاویئے سے سوچے۔

مصنف کے بارے میں