یورپی یونین کا امریکی درآمدات پر جوابی محصولات عائد کرنے کا منصوبہ90 دن کے لیے مؤخر

یورپی یونین کا امریکی درآمدات پر جوابی محصولات عائد کرنے کا منصوبہ90 دن کے لیے مؤخر

برسلز :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی سطح پر درآمدات پر نئے ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کو 90 دن کے لیے مؤخر کرنے کے اعلان کے بعد یورپی یونین نے اپنی طرف سے امریکی اشیاء پر جوابی محصولات عائد کرنے کے منصوبے کو روک دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، جمعرات کو یورپی یونین نے کہا کہ وہ امریکا سے آنے والی اشیاء پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کے اپنے منصوبوں کو معطل کر رہی ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر نے تقریباً 100 ممالک سے درآمدات پر نئے ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، جن میں یورپی یونین کے ممالک پر 20 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی بات کی گئی تھی۔

گذشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹیرف کو 90 دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی چین سے آنے والی اشیاء پر عائد ٹیرف میں مزید 21 فیصد اضافہ کر کے 125 فیصد تک کر دیا تھا۔

ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں بہتری دیکھنے کو ملی، اور یورپی یونین نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے عالمی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔

یورپی یونین نے اس موقع پر 20 ارب یورو مالیت کی امریکی مصنوعات پر بھی 90 دن کے لیے ٹیرف معطل کر دیے ہیں، جنہیں اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد ڈیوٹی کے جواب میں متعارف کرایا گیا تھا۔

یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے اس بات کا عندیہ دیا کہ یورپی یونین مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مذاکرات کے نتائج اطمینان بخش نہ ہوئے، تو جوابی اقدامات کیے جا سکتے ہیں اور تمام آپشنز زیر غور ہیں۔

اسی دوران کینیڈا اور ویتنام نے بھی امریکی صدر کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے، جب کہ پاکستان نے بھی واشنگٹن کے ساتھ تجارتی بات چیت کے لیے وفد بھیجنے کا اعلان کیا ہے