نگورنو کاراباخ کی جنگ ختم، معاہدہ طے پا گیا

Armenia and Azerbaijan Reach Deal to End Nagorno-Karabakh War
کیپشن: فائل فوٹو

باکو: آذربائیجان کے متنازع علاقے نگورنو کاراباخ میں جنگ ختم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان مکمل جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ وزیراعظم آرمینیا کا کہنا ہے نگورنو کاراباخ سے متعلق معاہدہ میرے لیے تکلیف دہ ہے۔

تفصیل کے مطابق آذربائیجان، آرمینیا اور روس کے درمیان نگورنو کاراباخ میں 3 ہفتوں سے جاری جنگ کو بند کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پیشنیان نے اس معاہدے کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کر لیا ہے۔ ادھر آرمینیا کے باشندوں نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم آفس پر دھاوا بولتے ہوئے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے۔

آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پیشنیان نے اس بات کی تصدیق اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعے کی۔ انہوں نے لکھا کہ بروز منگل مورخہ 10 نومبر، مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے سے یہ معاہدہ نافذ العمل ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ فریقین کے درمیان طے پانے والا یہ معاہدہ اس تنازع کو ختم کرنے کا باعث بنے کا جس سے اب تک سینکڑوں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

بعد ازاں آذربائیجان اور روس کی جانب سے بھی اس معاہدے کی تصدیق کی گئی۔ آذربائیجان کے صدر کا اپنے روسی ہم منصب کیساتھ اس معاملے پر آن لائن میٹنگ کی اور کہا کہ لڑائی کے انتہائی اہم نقطے پر فریقین کے درمیان ہونے والا یہ معاہدہ انتہائی اہم ہے۔

خیال رہے کہ آذربائیجان کی افواج نے گزشتہ دنوں آرمینیا کے انتہائی اہمیت کے حامل سمجھے جانے والے شہر ‘’شوشا’’ پر قبضہ کر لیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس اہم کامیابی اور عالمی دباؤ نے آرمینیا کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔ آرمینیا کا گزشتہ 28 سال سے اس اہم شہر پر قبضہ تھا۔ سالوں بعد شہر کی فضاؤں میں اذان کی صورت میں اللہ اکبر کی صدائیں گونجیں تو تمام دنیا کے مسلمانوں کا ایمان تازہ ہوگیا۔

آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں شوشا شہر کی فتح کا اعلان کیا تو پورے ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور لوگ جیت کا جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے۔