سردی کی آمد، اسلام آباد، لاہور سمیت مختلف علاقوں میں بارش، مری میں موسم سرما کی پہلی برفباری

سردی کی آمد، اسلام آباد، لاہور سمیت مختلف علاقوں میں بارش، مری میں موسم سرما کی پہلی برفباری
سورس: File

اسلام آباد: اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور  سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ملکہ کوہسار مری میں موسم سرما کی آمد پر  پہلی برفباری ہوئی۔

راولپنڈی شہر اور گرد و نواح میں تیز بارش کے بعد سردی بڑھ گئی، بارش کے بعد لاہور کا کم سے کم درجہ حرارت 15 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے آ گیا جبکہ زیادہ سے زیادہ 20 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

لاہور کے مختلف علاقوں گڑھی شاہو، ایبٹ روڈ، کینال روڈ، دھرم پورہ، لکشمی چوک، نسبت روڈ، کاہنہ، گجومتہ، فیروز پور روڈ، ساندہ، کرشن نگر، بند روڈ، اچھرہ، چونگی امرسدھو، کلمہ چوک، برکت مارکیٹ ، گلبرگ، گلشن راوی اور دیگر علاقوں میں صبح کے وقت بادل برس پڑے۔علاوہ ازیں پاکپتن، پھالیہ، سکھیکی، وزیر آباد، مریدکے، چنیوٹ، اوکاڑہ، ساہیوال، عارف والا، بہاولنگر، نارووال، گوجرہ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سانگلہ ہل سمیت دیگر شہروں میں بھی بادل برسے ہیں۔


بارش کے باعث لاہور کی فضائی آلودگی میں بھی نمایاں کمی کی توقع کی جا رہی ہے، سموگ کے اثرات سے بچانے میں بارش اہم ثابت ہو گی۔دوسری جانب بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، تیز ہوائیں چلنے سے مختلف علاقوں میں بجلی کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہو گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  

موسلا دھار بارش کے باعث واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) راولپنڈی نے ہائی الرٹ جاری کردیا، نکاسی کیلئے  واسا کا عملہ مشینری کے ساتھ نشیبی علاقوں میں تعینات کردیا گیا۔

ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ ایم ڈی واسا شہر میں جاری نکاسی آب آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں، نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کے لیے عملہ مصروف عمل ہے۔

اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث 40 سے زائد فیڈرز پر فالٹ اور ٹریپنگ ہوئی ہے۔ لوہی بھیر، انگوری بلیو ایریا، یوسی روڈ، کھنہ ڈاک، ہائی وے، کورال فیڈرز پر فالٹ کا سامنا ہے۔

ترجمان آئیسکو کا کہنا ہے کہ خیابان اقبال، ترامڑی، پنڈی گھیب، اسکیم تھری، لال کرتی، کہوٹہ سٹی چکلالہ فیڈرز  بھی فالٹ کر گئے ہیں، آپریشن اسٹاف فالٹ اور ٹریپنگ کلیئر کرنے کے لیے فیلڈ میں موجود ہے۔

مصنف کے بارے میں