پاک افغان بارڈر پانچویں روز بھی بند ، طالبان کا سخت موقف، سمجھوتا نہ ہوسکا

پاک افغان بارڈر پانچویں روز بھی بند ، طالبان کا سخت موقف، سمجھوتا نہ ہوسکا

طور خم : پاک افغان سرحد پر دونوں ممالک کی سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد طورخم بارڈر مسلسل پانچویں روز بھی بند رہی ۔ افغان حکام (طالبان) کے سخت موقف کی وجہ سے سرحد کھولنے پر سمجھوتہ نہ ہوسکا، ہزاروں افراد پھنس گئے ۔

 دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث طورخم بارڈر کراسنگ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمد و رفت کے لئے بند رہی۔

 میڈیا رپورٹ میں مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کابل میں افغان طالبان کی حکومت کے ’سخت مؤقف‘ کی وجہ سے سرحد کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہ ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکام سمجھوتا نہیں کر رہے۔ انہوں نے سرحد کی اپنی جانب چیک پوسٹ کے قیام پر اصرار کرتے ہوئے جاری مذاکرات کے دوران کوئی لچک نہیں دکھائی۔

 اطلاعات کے مطابق لنڈی کوتل بارڈر کے دوبارہ کھلنے کے لئے کئی لوگ گھنٹوں انتظار کررہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، زیادہ تر پھنسے ہوئے مردوں نے لنڈی کوتل بازار کی مرکزی مسجد میں عارضی پناہ لی تھی جہاں مقامی تاجروں اور دکانداروں نے ان کے لیے کھانے کا انتظام کیا تھا۔

مصنف کے بارے میں