لاہور: پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے باقاعدہ طور پر ایک جامع ٹیکنیکل اسکلز ٹریننگ پروگرام شروع کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد انہیں باوقار روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور معاشی طور پر خودمختار بنانا ہے۔
پروگرام کے پہلے مرحلے میں پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت 1600 ٹرانس جینڈرز کو مختلف شعبوں میں مہارت دی جائے گی۔ اس ٹریننگ میں آئی ٹی، فری لانسنگ، ٹیلرنگ، فیشن ڈیزائننگ، بیوٹی سروسز، کُلنری آرٹس، سولر ٹیکنالوجی اور الیکٹریکل ورک جیسے شعبے شامل ہیں، جبکہ پنجاب میں پہلی بار ٹرانس جینڈرز کو ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ کی تربیت بھی دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس اقدام کو ایک انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کے ساتھ معاشرتی رویہ افسوسناک رہا ہے، جس کے باعث وہ بھیک مانگنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے یہ ثابت کیا جائے گا کہ قابلیت کا کوئی جینڈر نہیں ہوتا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد صرف ٹریننگ دینا نہیں بلکہ ٹرانس جینڈر افراد کو معاشرے میں ایک باعزت مقام دلانا ہے، تاکہ وہ ایک باوقار زندگی گزار سکیں۔