خودکشیوں میں ہوشربا اضافہ، ایک سال میں 49 ہزار 500 افراد نے جان لی

خودکشیوں میں ہوشربا اضافہ، ایک سال میں 49 ہزار 500 افراد نے جان لی
سورس: File

نیو یارک: امریکا میں 2021 کے مقابلے میں تقریبا 3 فیصد  خود کشیوں میں اضافہ ہو ا ہے۔

نئے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق   گزشتہ سال تقریباً  49 ہزار 500 افراد نے اپنی جانیں لیں، جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

سینٹر  فار ڈیزیز کنٹرول ایند پریوینشن (سی ڈی سی)  کے مطابق امریکی خودکشیوں میں 2000 کی دہائی کے اوائل سے لے کر 2018 تک مسلسل اضافہ ہوا، جب قومی شرح 1941 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس سال تقریباً 48 ہزار 300 خودکشی کی اموات ہوئیں۔

f522f8a53c4a76587d81eb2960179e33

2019 میں اس کی شرح میں قدرے کمی ہوئی۔ COVID-19 وبائی امراض کے پہلے سال کے دوران 2020 میں اس میں دوبارہ کمی واقع ہوئی لیکن 2021 میں خودکشیوں میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے سال نئے اعداد و شمار کے مطابق تعداد 1,000 سے زیادہ بڑھ کر 49 ہزار 449   تک پہنچ گئی - جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 3 فیصد اضافہ ہے۔

واضح رہے کہ عارضی ڈیٹا امریکی موت کے سرٹیفکیٹس سے آتا ہے اور اسے تقریباً مکمل سمجھا جاتا ہے، لیکن اس میں قدرے تبدیلی ہو سکتی ہے کیونکہ آنے والے مہینوں میں موت کی معلومات کا جائزہ لیا جائے گا۔

بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے ماہرین  خبردار کرتے ہیں کہ خودکشی پیچیدہ عمل ہے، اور حالیہ اضافہ بہت سے عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے، بشمول ڈپریشن کی بلند شرح اور ذہنی صحت کی خدمات کی محدود دستیابی وغیرہ۔ دوسری جانب امریکن فاؤنڈیشن فار سوسائیڈ پریوینشن میں ریسرچ کے سینئر نائب صدر جل ہارکاوی فریڈمین نے کہا کہ خود کشی میں اضافے ایک اہم وجہ بندوقوں کی بڑھتی ہوئی دستیابی ہے۔


جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے ایک حالیہ تجزیے میں 2022 کے ابتدائی اعداد و شمار کا استعمال کر کےیہ اندازہ لگایا  گیا  کہ ملک میں بندوق سے خودکشی کی مجموعی شرح گزشتہ سال بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ محققین پر ایک اور انکشاف ہوا کہ  پہلی بار، سیاہ فام نوجوانوں میں بندوق سے خودکشی کی شرح سفید فام نوجوانوں کی شرح سے زیادہ ہے۔

سی ڈی سی کے مطابق سب سے زیادہ اضافہ بوڑھے بالغوں میں دیکھا گیا۔ 45 سے 64 سال کی عمر کے لوگوں میں اموات میں تقریباً 7 فیصد اور 65 اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ 25 سے 44 سال کی عمر کے بالغوں میں خودکشیوں میں تقریباً 1 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ خودکشی 2022 میں اس عمر کے گروپ میں موت کی دوسری بڑی وجہ بن گئی، جو کہ 2021 میں نمبر 4 تھی۔ سی ڈی سی نے کہا کہ خاص طور پر سفید فام مردوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔ 

سی ڈی سی مختلف کمیونٹیز میں خود کشی کی روک تھام کے مزید کاموں کو فنڈ دینے کے لیےپروگرام کو بڑھا رہا ہے۔ اور صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے اور یہ کہ مدد طلب کرنا  ایک بہت مناسب عمل ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ پاگل ہیں۔ 

محکمہ صحت نے مزید کہا کہ ایک سال پہلے  نیشنل کرائسز  لائن شروع کی گئی تھی، یعنی امریکہ میں کوئی بھی ذہنی صحت کے ماہرین تک پہنچنے کے لیے 988 ڈائل کر سکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں