منی بجٹ معاشی طور پر 22کروڑ عوام کے لئے موت کا پروانہ ہے:پی ڈی ایم 

Pakistan Parliament Mini Budget

اسلام آباد:پی ڈی ایم کا کہنا ہےکہ منی بجٹ معاشی طور پر 22کروڑ عوام کے لئے موت کا پروانہ ہے،یہ منی بجٹ نہیں سونامی بجٹ ہے جس سے مہنگائی کا  سونامی آئے گا ۔

 پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمداللہ   نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ یہ عوام کو نہیں آئی ایم ایف کوریلیف دینےکا  بجٹ ہے،ثابت ہوا کہ عمران خان آئی ایم ایف کے سامنے ایمان داری سے لیٹ چکاہے،عمران خان پاکستان کا وزیراعظم نہیں بلکہ آئی ایم ایف کازرخرید مہرہ ہے۔

حافظ حمد اللہ نے کہا آئی ایم ایف کے حکم پر پارلیمنٹ میں عوام دشمن منی بجٹ منظورکیاجارہاہے،عمران خان قوم کو بتاؤ یہ پاکستان کا پارلیمنٹ ہے یاآئی ایم ایف کا؟،تم نے ایک ارب ڈالر کیلئے پارلیمنٹ کی خود مختاری داؤ پر لگادی ہے,انہوں نے کہا پی ڈی ایم منی بجٹ کو نہ صرف مسترد کرتی ہے بلکہ جوتے کی نوک پر رکھتی ہے ۔

اس سے قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ ملک میں تاریخی مہنگائی لائے گا جبکہ پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا جا رہا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نے کہا تھا منی بجٹ نہیں آئے گا لیکن میری تمام باتیں درست ثابت ہوئیں۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے میثاق معیشت کی بات کی تھی لیکن میری بات کو مسترد کر دیا گیا۔ پاکستان معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور اب یہ منی بجٹ ہمارے دفاعی ایشوز کو بہت پیچھے لے جائے گا۔ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے۔

منی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی کو آسمانوں تک پہنچانے کا بجٹ ہے، قومی معیشت کو آئی ایم ایف کی تحویل میں دے دیا گیا اور مہنگائی، غربت، بے روزگاری، خسارے سمیت یہ کچھ بھی کنٹرول نہیں کر سکے۔ منی بجٹ کے ذریعے 350 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ اسد عمر نے منی بجٹ پیش کیا اور 400 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جبکہ حفیظ شیخ اور شبر زیدی کی جوڑی نے 700 ارب روپے کے ٹیکس لگائے۔ پاکستان کے عوام پر اب تک 1700 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا چکے ہیں۔