سیاحوں سے ناجائز منافع لینے پر مری میں 15 ہوٹلز سیل

سیاحوں سے ناجائز منافع لینے پر مری میں 15 ہوٹلز سیل
کیپشن: سیاحوں سے ناجائز منافع لینے پر مری میں 15 ہوٹلز سیل
سورس: فائل فوٹو

مری: سانحہ مری کے بعد سیاحوں سے ناجائز منافع کمانے والے ہوٹلوں کیخلاف پنجاب حکومت و ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔

حکام کے مطابق چند دنوں قبل پیش آئے سانحہ مری کے بعد ناجائز منافع خوروں کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے پنجاب حکومت و ضلعی انتظامیہ نے ہوٹلوں کو سیل کرنا شروع کردیا ہے۔

مری کے ہوٹلوں میں سیاحوں سے اوور چارجنگ کی شکایات پر اب تک 15 ہوٹلز سیل کیے جاچکے ہیں۔

ہوٹلوں کی جانب سے اوور چارجنگ کی شکایات سوشل میڈیا اور مری کنٹرول روم میں وصول ہوئیں تھیں جن کے خلاف انتطامیہ نے سخت ایکشن لیا اور ابوظہبی روڈ، گلڈنہ روڈ، اپر جھیکا گلی روڈ اور بنک روڈ پر واقع پندرہ مختلف ہوٹلز کو سیل کردیا گیا۔

دوسری جانب نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مری کو آج رات 9بجے ‏کھول دیا جائے گا۔ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری چلی گئیں ہمیں روکنا چاہئے تھا لیکن لوگ رک نہیں رہے تھے ‏پولیس سے الجھ رہےتھے ہم نےکئی گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کی لیکن لوگ جانا چاہتے تھے یہ پولیس کے بس ‏کا کام نہیں تھا ہم نےفورسز سےمدد لی۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی نوازاعوان نے کہا کہ اپوزیشن کے کون سے رہنما مری ‏گئے ہیں؟ اپوزیشن کے لوگ صرف ٹی وی پر بیٹھ کر تنقید کرتے ہیں پہلی اپوزیشن ہے جو لوگوں کے درد کا حصہ نہیں بننا ‏چاہتی صرف تنقید کرتی ہے۔