ہم کب تک قرض لیتے رہیں گے یہ چبھتا ہوا سوال ہے؟ خواتین اور مردوں کو مل کر  پاکستان کی ترقی میں حصہ لینا ہوگا:شہباز شریف

ہم کب تک قرض لیتے رہیں گے یہ چبھتا ہوا سوال ہے؟ خواتین اور مردوں کو مل کر  پاکستان کی ترقی میں حصہ لینا ہوگا:شہباز شریف

اسلام آباد :وزیر اعظم شہبا زشریف نے  تقریب سے  خطاب میں کہاکہ خواتین کو بہتر مواقع دینے والی قومیں بہت آگے نکل گئیں۔ 75 سال میں خواتین کو  اختیار، احترام ،حقوق اور کام کابہتر ماحول نہیں فراہم کرسکے۔خواتین ملک میں اہم عہدوں پر کام کررہی ہیں۔ خواتین کو معاشرے میں کردارادا کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام جنوبی پنجاب سے شروع کیا۔ خواتین ملکی آبادی کا  نصف سے زیادہ ہیں۔ آج کے چیلنجز میں سب سے بڑا چیلنج معاشی ترقی اور خوشحالی ہے۔سعودی عرب نے دو ارب ڈالر پاکستان کے خزانے میں جمع کرائے ہیں۔سعودی عرب نے دو ارب ڈالر دے کر ایک بار پھر مشکل وقت میں ساتھ نبھایا۔

کب تک ہم قرضوں پر زندگی گزارتے رہیں گے ۔ہمارے ہمسائیہ ملک نے 1991 میں آئی ایم ایف سے  آخری پروگرام لیا تھا۔ ماضی سے سبق حاصل کرکے ایک قوم کی طرح آگے بڑھنا ہوگا۔ہم کب تک قرض لیتے رہیں گے یہ ایک چبھتا ہوا سوال ہے۔

خواتین اور مردوں کو مل کر  پاکستان کی ترقی میں حصہ لینا ہوگا۔کل آئی ایم ایف کا بورڈ بیٹھے گا دعاکریں بورڈ میں معاہدہ ہوجائے ۔اپنی سیاسی زندگی میں اتنا سخت معاشی سال نہیں دیکھا تھا۔ آئی ایم ایف معاہدے میں بہت وقت لگ گیا شکر ہے کہ یہ معاہدہ ہونے کے قریب ہے۔ کل ہم نے پاکستان اکنامک ریکوری پلان بنایا ہے۔ اس پلان میں پہلا نمبر زراعت، دوسرا برآمدات تیسرا معدنیات کا ہے۔ دعاکریں آئی ایم اجلاس میں قرض منظور ہوجائے۔دیہات اور قصبوں کی خواتین کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ شہدا کاایک فنڈ مختتص کیاگیا ہے۔شہداکے خاندانوں کے لیے جو کچھ ہوسکے وہ کم ہے۔دنیامیں پاکستان کو ممتاز کرنا ہے تو مردو خواتین کو آگے آنا ہوگا۔

مصنف کے بارے میں