ذاتی طورپر سمجھتا ہوں نواز شریف کو وزیر اعظم بنناچاہئے،  وہ ٹولہ جو نومئی میں ملوث ہے اس کو سیاست کی  اجازت نہیں ہونی چاہئے :رانا ثنا اللہ

ذاتی طورپر سمجھتا ہوں نواز شریف کو وزیر اعظم بنناچاہئے،  وہ ٹولہ جو نومئی میں ملوث ہے اس کو سیاست کی  اجازت نہیں ہونی چاہئے :رانا ثنا اللہ

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کاکہناہے کہ اسمبلیوں کی مدت کے بعد نگران سیٹ اپ آئے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہاکہ  اکثریتی رائے ہے کہ آئین کے مطابق اسمبلی کی مدت پوری کریں۔اکتوبر کا دوسراہفتہ یا نومبر کا پہلا ہفتہ الیکشن کا ہوگا۔الیکشن کمیشن شیڈول دینے میں آزاد ہے۔ شیڈول الیکشن کمیشن نے دیناہے۔نواز شریف واپسی کافیصلہ خود کریں گے۔ نواز شریف کوواپس آکر کمپین لانچ کرنی چاہئے۔ 

 میاں نواز شریف کا واپس آنا پارٹی کو الیکشن کےحوالے سے مضبوط کرے گا۔نواز شریف کوریلیف ملنے کے زیادہ چانسز ہیں۔ نواز شریف کو ریلیف اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملنا ہے۔نواز شریف وزارت عظمی کے امیدوار ہوں گے یا نہیں ان کی خواہش سے زیادہ فیصلہ پارٹی کرے گی۔ 75 برس میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایک شخص چوتھی بار وزیر اعظم بنے گا۔ اگر یہ تاریخ رقم نہیں ہوتی تو شاید یہ موقع پھر نہ آئے۔  ان کو چوتھی بار وزیرا عظم بننا چاہئے ۔ وہ پہلے آجائیں تو پھر پارٹی فیصلہ کرے گی۔ ذاتی طورپر سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کو وزیر اعظم بنناچاہئے۔ شہبازشریف کی پرفارمنس بہت اچھی ہے۔ انہوں نے اچھا کم بیک کیا۔ 

انہوں نے مخلوط حکومت کو اچھا چلایا اور اپنی سوچ کے برعکس  مخلوط حکومت چلائی،بڑے مشکل حالات میں پرفارم کیا ہے۔ اگر میاں نواز شریف وزیر اعظم بنتے ہیں تو ان کے تجویز کنندہ میاں شہباز شریف ہی ہوں گے۔ 62  ون ایف کے حوالے سےقانون سازی ہوچکی ہے۔ امید ہےچیف جسٹس16ستمبر سے پہلے فیصلہ کرکے جائیں  گےریلیف نواز شریف کے علاوہ اور لوگوں کوبھی ملے گا ۔

دبئی  ملاقاتوں کے حوالے سے کہاکہ قطعا کچھ طے نہیں ہوا اور نہ ہی سیٹ ایڈجسٹ کا فیصلہ ہوا نہ ہی وزیراعظم کافیصلہ ہوا۔دبئی ملاقات میں مریم نواز، بلاول بھٹو اور آصف زرداری موجود تھے ۔ 

اس ملاقات میں یہ کلیئر ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی ، نگران سیٹ اپ آئےگا اوراس کے بعد الیکشن ہوں گے۔ اس حوالے سے سب جماعتیں کلیئر ہیں۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات  میں سب کو شامل کیاجائے گا کیونکہ حلقوں کے پریشر زیادہ ہوتے ہیں۔پیپلز پارٹی نے تواسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے آج تاریخ بھی دے دی ہے۔

  سیاسی ورکر کی حیثیت سے میری رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینے کی ضرور اجازت ہونی چاہئے لیکن پی ٹی آئی میں وہ ٹولہ جو نومئی میں ملوث ہے اس کوسیاست  کی بالکل اجازت نہیں ہونی چاہئے۔

مصنف کے بارے میں