’آزادی سب کا حق ہے اور تمام زندگیاں برابر ہیں‘: کرکٹ آسٹریلیا کا عثمان خواجہ کے حوالے سے بیان جاری

’آزادی سب کا حق ہے اور تمام زندگیاں برابر ہیں‘: کرکٹ آسٹریلیا کا عثمان خواجہ کے حوالے سے بیان جاری
سورس: file

پرتھ: کرکٹ آسٹریلیا نے ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ کا اسرائیل-غزہ جنگ کے بارے میں  آن فیلڈ پیغام کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ کھلاڑیوں سے "ذاتی رائے" کے بارے میں قوانین پر عمل کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

خیال ر ہے کہ گزشتہ روز عثمان خواجہ نے پرتھ میں ٹریننگ سیشن کے دوران جو جوتے استعال کیے تھے ان پر ہاتھ سے لکھے ہوئے "آزادی ایک انسانی حق ہے" اور "تمام زندگیاں برابر ہیں"  پیغامات تھے۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عثمان خواجہ پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران فلسطین سے اظہار یکجہتی کا ارادہ رکھتے ہیں۔ان کا ارادہ تھا کہ وہ کل پرتھ میں ہونے والے پاکستان آسٹریلیا کے پہلے میچ میں انہیں جوتوں کو پہن کر میدان میں اتریں گے۔ 

اس حوالے سے کرکٹ آسٹریلیا نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے کھلاڑیوں کے ذاتی رائے کے اظہار کے حق کی حمایت کرتے ہیں، لیکن آئی سی سی کے قوانین ایسے ہیں  جو ذاتی پیغامات کی نمائش پر پابندی لگاتے ہیں جس کی ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی برقرار رکھیں گے۔

آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز  کا بھی کہنا ہے کہ انہوں نے خواجہ سے بات کی ہے اور وہ اس بات پر رضا مند ہیں کہ  وہ میدان میں یہ جوتے نہیں پہنیں گے۔ پیٹ کمنز کا کہنا تھا کہ عثمان خواجہ  کے جوتے پر کچھ الفاظ تھے۔ میرے خیال میں یہ ٹیم کے سب سے مضبوط نکات میں سے ایک ہے کہ ہر ایک کے اپنے ذاتی خیالات اور سوچ ہوتی ہے۔

 پیٹ کمنز نے مزید کہا کہ  میں نے عثمان خواجہ سے بات کی ہے  جس سے مجھے نہیں لگتا کہ ان کا ارادہ  کسی قسم کی ہنگامہ آرائی کرنا تھا،تمام زندگیاں برابر ہیں۔ میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ بہت زیادہ تفرقہ انگیز ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اس کے بارے میں بہت زیادہ شکایات ہوسکتی ہیں۔

 وفاقی وزیر برائے کھیل انیکا ویلز  کا بھی اس حوالے سے کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ خواجہ کے جوتوں پر پیغامات دکھانے کا فیصلہ آئی سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ عثمان خواجہ ایک عظیم آسٹریلوی ہیں اور انہیں ان معاملات پر بات کرنے کا پورا حق ہے جو ان کے لیے اہم ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے یہ پرامن اور احترام کے ساتھ کیا ہے اور وہ ایک فرد کے طور پر اس طرح سے انفرادی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں جس سے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی کی ذمہ داریوں پر سمجھوتہ نہیں ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کو اپنے لباس یا کٹ پر پیغامات دکھانے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ان کے بورڈ یا آئی سی سی کی جانب سے پیشگی منظوری نہ دی جائے۔

واضح  رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ جمعرات سے پرتھ میں شروع ہوگا۔

مصنف کے بارے میں