اداروں کو ان کے دائرے میں واپس دھکیلنا ن لیگ کی سیاسی کامیابی ہے، پیپلز پارٹی کے قائل کرنے پر تحریک عدم اعتماد لائے، کارگردگی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں: طلال چوھدری

اداروں کو ان کے دائرے میں واپس دھکیلنا ن لیگ کی سیاسی کامیابی ہے، پیپلز پارٹی کے قائل کرنے پر تحریک عدم اعتماد لائے، کارگردگی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں: طلال چوھدری
سورس: File

اسلام آباد: ن لیگ کے سینئر رہنما طلال چوھدری کا کہنا ہے کہ ن لیگ 2018 میں اسمبلیوں کا حلف نہیں اٹھانا چاہتی تھی، پیپلز پارٹی نے جے یو آئی ف اور ن لیگ کو اسمبلی کا حصہ بننے پر قائل کیا۔  ن لیگ تحریک عدم اعتماد بھی نہیں لانا چاہتی تھی، تحریک عدم اعتماد پر بھی پیپلز پارٹی نے ہمیں قائل کیا ۔ 


طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے خلاف بیانیہ کاؤنٹر کرنے کیلئے کوئی نیا بیانیہ بنانے کی ہدایت نہیں دی، نواز شریف آج بھی سمجھتے ہیں پاکستان عمران خان کو لانے کے اسٹیبلشمنٹ کے غلط فیصلے سے اس حال پر پہنچا ہے۔


ن لیگ کے سینئر رہنمانے کہا کہ لوگوں کو اس وقت روٹی چاہئے نواز شریف مینار پاکستان پر بدلہ کی بات کیوں کرتے، احتساب کا نعرہ ہم بھی لگاسکتے تھے لیکن اس وقت عوام کا مسئلہ صرف روٹی ہے، ہمارے بیانیہ کا مرکزی نکتہ عام آدمی کی زندگی آسان بنانا ہے۔  ہم لوگوں کا چولہا جلا کر رہیں گے احتساب ساتھ ساتھ چلے گا۔


 سابق وزیر مملکت برائے داخلہ نواز شریف کی مخالفت کیلئے کسی کے پاس اب کوئی جواز نہیں رہ گیا، پاکستان کے عوام کو اب صرف نواز شریف سے امید ہے، سیاسی سمجھ بوجھ رکھنے والے جانتے ہیں اگلا ووٹ نواز شریف کو ملنے جارہا ہے۔  تمام سیاسی جماعتوں کو اگلے وزیراعظم نواز شریف نظر آرہے ہیں وہ ہمارے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے جدوجہد کر کے اداروں کو ان کے دائر ے میں دھکیلا ہے، اداروں نے عمران خان کو لاڈلہ بنایا ہوا تھا ہم نے انہیں اس سے پیچھے دھکیلا یہ ہماری سیاسی کامیابی ہے، آئندہ الیکشن میں ووٹ صرف نواز شریف کو ملنے جارہا ہے، پاکستان میں کوئی کارکردگی میں نواز شریف کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔   ادارے آئینی دائرہ کار میں رہیں یہی پاکستان کیلئے اچھا ہے، اداروں کو عمران خان کی طرح اپنی ذاتی و پارٹی سیاست اور لوٹ مار کیلئے استعمال نہیں کریں گے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو نان ایشوز کی بجائے سندھ میں اپنی حکومت کی کارکردگی بتائیں، 2013 میں خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے پاس درکار اکثریت نہیں تھی لیکن ہم نے انہیں حکومت بنانے کا موقع دیا، الیکشن میں سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں چھوٹی پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، ہر سیاسی جماعت کی ن لیگ کے ساتھ الیکشن لڑنے کی ہے۔


 طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف واضح ہیں پاکستان آئین پر چل کر ہی آگے بڑھ سکتا ہے، ووٹ سے بننے والی حکومتیں ہی اصل نمائندہ ہوتی ہیں، حکومت کے پاس صرف حکومت نہیں اختیار بھی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  اپنی سولہ ماہ کی حکومت کے فیصلوں کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں