طالبان کی پیش قدمی جاری، کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے

طالبان کی پیش قدمی جاری، کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کابل: طالبان کی افغانستان میں پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے جو افغانستان کے دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں اور امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے جنہوں نے مزید صوبوں کے دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ گزشتہ روز صوبے اروزگان کا دارالحکومت ’ترین کوٹ‘، صوبے لوگر کا دارالحکومت ’پل علم‘ اور صوبے زابل کا دارالحکومت ’قلات‘ بھی طالبان کے کنٹرول میں چلے گئے جبکہ افغانستان کا دوسرا اہم شہر قندھار بھی ان کے قبضے میں جا چکا ہے۔ 
اب تک طالبان کو افغانستان کے 34 میں سے 18 صوبوں کے دارالحکومتوں پر کنٹرول حاصل ہوگیا ہے اورتازہ ترین اطلاعات کے مطابق طالبان اب افغانستان کے دارالحکومت کابل سے محض 50 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔ 
دوسری جانب کابل سے امریکی سفارتی عملے کے انخلا کی تیاریاں جاری ہیں اور حکام نے اہلکاروں کو حساس نوعیت کا سامان تباہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکیوں اور اتحادیوں کے انخلا کیلئے 3 ہزار امریکی فوجی اتوار تک کابل ایئرپورٹ پہنچ جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے افغانستان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں پر براہ راست حملہ کرنا عالمی انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم کے مترادف ہے۔ 
واضح رہے کہ طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کے آبائی صوبے لوگر کے دارالحکومت ’پل علم‘ کو کنٹرول میں لینے کے بعد گورنر اورشہری خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو گرفتار کر لیا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق لوگرمیں افغان فورسز نے 12 گھنٹے تک مقابلہ کیا لیکن اس کے بعد طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔