پی ٹی آئی کیساتھ اتحاد بہتر رہتا، عوام میں نا پسندیدہ جماعت کے ساتھ مل کر  حکومت بنانے کا فیصلہ لنگڑی لولی جمہوریت بچانے کیلئے کیا: پی پی پی رہنما

پی ٹی آئی کیساتھ اتحاد بہتر رہتا، عوام میں نا پسندیدہ جماعت کے ساتھ مل کر  حکومت بنانے کا فیصلہ لنگڑی لولی جمہوریت بچانے کیلئے کیا: پی پی پی رہنما
سورس: file

لاہور: پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کاکہنا تھا کہ عوام کی ناپسندیدہ جماعت مسلم لیگ نواز کے ساتھ اتحاد کرنا پیپلز پارٹی کیلئے مشکل ترین فیصلہ تھا۔ پچھلے سولہ ماہ کے تجربے اور انتخابات میں مشینری کا ن لیگ کے ساتھ ملے ہونے کے باعث پارٹی کے بہت لوگ ن لیگ کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے اتفاق نہیں کر رہے تھے لیکن اس ملک کو چلانے کیلئے ہم نے یہ بہت بڑی قربانی دی۔ 

نجی ٹی وی کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کے دوران رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے کہا کہ ووٹر نے ثابت کیا کہ ن لیگ ملک میں ناپسندیدہ جماعت ہے لیکن ملک بچانےکیلئے  ہمارے پاس آپشن بہت کم تھے ، ان کے ساتھ اتحاد  کر کے پیپلز پارٹی نے ملک کو چلانے کیلئے بہت بڑی قربانی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی کے پاس صرف دو آپشنز تھے یا تو پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرتے جو کہ ایک بہت بہتر انتخاب تھا لیکن پی ٹی آئی کے غیر سیاسی رویے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہو سکا۔ دوسری آپشن یہ تھی کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جاتے لیکن اس صورت میں ملک تباہی کی طرف چلا جانا تھا، اس لیے ہمیں یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے اپنی سیاست بچانے کے بجائے ملک کو بچانے اورپاکستان میں لولی لنگڑی جمہوریت کو چلانے کیلئے مسلم لیگ ن سے اتحاد  کا فیصلہ کیا۔   

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم  مانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ڈکیتی ہوئی ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی ڈکیتی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے تیار ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں