امریکہ میں ”ٹِک ٹاک“ کیخلاف بل منظور

امریکہ میں ”ٹِک ٹاک“ کیخلاف بل منظور

واشنگٹن:امریکہ میں سوشل میڈیا ایپلکیشن ”ٹِک ٹاک“  کیخلاف بل منظور کر لیا گیا۔ 

امریکہ میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کے روک تھام اور نیشنل سیکیورٹی کے پیش نظر  سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بین کرنے کا بل منظور ہوگیا۔

امریکہ میں چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کی ایپ ٹک ٹاک کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا، یہ بل امریکی ایپ اسٹورز سے ٹِک ٹاک کو ممنوع قرار دے گا جسے تقریباً 170 ملین امریکی استعمال کرتے ہیں۔  ٹک ٹاک کو بین کرنے کا مقصد صارفین کی ذاتی معلومات کی حفاظت اور نیشنل سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔ 

بل میں کہا گیا کہ کئی ممالک میں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے جس سے نیشنل سیکیورٹی شدید خطرات کا شکار ہوسکتی ہے، دوسرے ممالک کی انٹیلیجنس ایجنسیاں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

امریکہ نے اپنی نیشنل سیکیورٹی اور صارفین کے تحفظ کے پیش نظر ایسے خطر ناک پلیٹ فارمز کو مستقل بند کرنے کا فیصلہ کیا ۔

منظور شدہ بل میں مزید کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ریاست خلاف نفرت انگیز مواد کا پھیلاؤ بھی بڑھتا جارہا ہے جو عوام میں انتشار اور بد امنی کی بڑی وجہ ہے۔ ملک میں قانون کی پاسداری اور امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے سوشل میڈیا کے صارفین کو حدود اور ہدایات کے متعلق آگاہی ہونا ضروری ہے۔

تمام کوششوں کے باوجود سوشل میڈیا پر نیشنل سیکیورٹی خطرے میں پڑجائے اور نفرت انگیز مواد بھی پھیلاؤ سے نہ رکے تو ایسے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بین کرنا حکومت کے لیے ناگزیر ہوجاتا ہے۔

نئے بل کے تحت ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ByteDance کے پاس ٹک ٹاک سے علیحدگی کے لیے 165 دن ہوں گے، یعنی اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کسی ایسی کمپنی کو فروخت کرنا پڑے گا جو چین میں نہیں ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ایپ اسٹورز بشمول Apple App Store اور Google Play کو ٹک ٹاک کی میزبانی کرنے یا ByteDance کے زیر کنٹرول ایپلی کیشنز کو ویب ہوسٹنگ خدمات فراہم کرنے سے قانونی طور پر روک دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس حوالے سےمارچ 2023 میں ٹک ٹاک کے سی ای او شو زی چیو کو امریکی کانگریس کے سامنے بلایا گیا، جہاں انہیں نے ٹک ٹاک اور اس کے دیگر طریقوں کے بارے میں پانچ گھنٹے سے زیادہ گہری پوچھ گچھ کا سامنا کیا۔امریکی سینیٹرز نے  او شو زی چیوے اس کی اپنی قومیت کے بارے میں پوچھا، اس پر چین سے وفاداری کا الزام لگایا جبکہ وہ درحقیقت سنگاپوری ہے۔

مصنف کے بارے میں