رحووت : اسرائیل کے مرکزی شہر رحووت میں منفرد انداز میں احتجاج کیا گیا ہے، جہاں مظاہرین نے وزیر ماحولیات ایدیت سلمان کے گھر کے باہر سڑک پر خمیری روٹیاں رکھ کر "ایک روٹی روزانہ" کا پیغام تحریر کیا۔
یہ علامتی احتجاج ان اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے تھا جو غزہ میں قید ہیں، اور جن کے بارے میں رپورٹس ہیں کہ انہیں روزانہ صرف ایک روٹی کھانے کو ملتی ہے۔ مظاہرین کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا تھا تاکہ غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔
یہ احتجاج ایسے وقت میں ہوا جب یہودی مذہب کا تہوار "پاس اوور" منایا جا رہا ہے، جس میں خمیری روٹی کھانا مذہبی طور پر ممنوع ہوتا ہے۔ اسی لیے مظاہرین نے جان بوجھ کر خمیری روٹی کا انتخاب کیا تاکہ حکومت کو جھنجھوڑا جا سکے۔
وزیر ایدیت سلمان نے احتجاج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین کو "گھٹیا لوگ" قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر خمیری روٹیوں سے بنے جملے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل نہ یرغمالیوں کے لیے ہے، نہ جمہوریت یا سیاست کے لیے — بلکہ یہ صرف بدتمیزی ہے۔
ادھر عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی معاشرے میں اس وقت شدید تناؤ ہے۔ ایک جانب وہ لوگ ہیں جو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے حق میں ہیں، جب کہ دوسری جانب حکومت اور اس کے وزرا، جو اکثر اوقات ان مطالبات کو مسترد کر رہے ہیں، یہاں تک کہ یرغمالیوں کے اہل خانہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔