چین نے داسو دھماکے کی تحقیقات میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا

چین نے داسو دھماکے کی تحقیقات میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: چین نے داسو دھماکے کی تحقیقات میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا
سورس: فائل فوٹو

بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا ہے کہ چین داسو دھماکے کی تحقیقات میں پاکستان کے ساتھ  تعاون کرنا چاہتا ہے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داسو میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کے لیے چین اپنی ٹیم بھیجے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے شمال مغرب صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقے داسو میں بس کھائی میں گر کرتباہ ہو گئی تھی۔ اس حادثے 9 چینی باشندے جبکہ 4 پاکستانی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے باقاعدہ بریفنگ میں بتایا کہ چین تحقیقات میں پاکستان کے ساتھ  تعاون کرنا چاہتا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کی اب تک کی گئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق بس میں دھماکہ گیس لیکج کے باعث ہوا ہے۔

سینئر چینی سفارت کار وانگ یی نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور کہا کہ اس دھماکے کی تحقیقات کی جائے۔ وانگ نے یہ بھی کہا کہ اگر یہ ایک “دہشت گرد حملہ” تھا تو پاکستان کو چاہیے کہ فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرے اور سخت سزا دے۔

وزیر خارجہ نے وانگ سے کہا کہ پاک چین منصوبوں کے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے محفوظ اور ہموار آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔