اسمبلیاں اگست کے دوسرے ہفتے میں تحلیل ہوں گی، نگران وزیر اعظم بیوروکریٹ نہیں سیاستدان ہوگا: شہباز زرداری ملاقات کی اندرونی کہانی

اسمبلیاں اگست کے دوسرے ہفتے میں تحلیل ہوں گی، نگران وزیر اعظم بیوروکریٹ نہیں سیاستدان ہوگا: شہباز زرداری ملاقات کی اندرونی کہانی
سورس: File

لاہور  (وقاص غوری) سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف ملاقات کی اندرونی کہانی  سامنے آ گئی۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگست کے دوسرے ہفتے میں اسمبلیاں توڑ دی جائیں گی جبکہ نگران وزیر اعظم ریٹائرڈ بیوروکریٹ کی بجائے سیاستدان ہوگا۔ 

وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں عام انتخابات، نگران سیٹ اپ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔دونوں رہنمائوں کی ملاقات میں الیکشن بروقت کروانے پر مکمل اتفاق ہوا۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ  الیکشن میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور شہبازشریف کی موجودہ اسمبلی کی مدت کے خاتمے کی حتمی تاریخ  پر تفصیلی مشاورت  کی گئی ۔ آصف علی زرداری نے موجودہ اسمبلیوں کی مدت اگست کے دوسرے ہفتہ میں ختم کرنے کی تجویز دیدی ۔  شہباز شریف نے  پیپلزپارٹی کی تجویز پر دیگر اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کرائی۔

ملاقات میں آئندہ نگران وزیر اعظم بیوروکریٹ کے بجائے سیاست دان کو لانے پر غور کیا گیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کے آئی ایم ایف سے امدادی پیکج کےلیے کلیدی کردار کو سراہا ۔ سابق صدر نے وزیراعظم کو آئی ایم ایف ڈیل پر مبارکباد دی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا۔ سابق صدر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت جو معیشت کےلئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئی اسے مل کرصاف کررہے ہیں۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری ساری توجہ معیشت کی مضبوطی پر ہے اور اللہ کی مہربانی سے کامیابیاں مل رہی ہیں ۔ ملک سے انتشار اورفتنے کی سیاست کا جڑ سے خاتمہ کرکے سیاسی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ملک کو ڈیفالٹ کرنے والوں کاخواب خواب ہی رہ گیا  ۔ 

مصنف کے بارے میں