صہیونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سنجیدہ  نہیں ،اسماعیل ہنیہ

 صہیونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سنجیدہ  نہیں ،اسماعیل ہنیہ


  دوحا :اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل  ہنیہ نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے مصر ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے تاہم صہیونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ۔

انہوں  نے  بیان میں کہا کہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے   2014 کی جنگ میں متعدد صہیونیوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا، اس وقت مصر کے ذریعے اسرائیلی جنگی قیدیوں کی رہائی اور ان کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کی کوشش جاری ہے۔ اس حوالے سے مصر کے توسط سے مذاکرات جاری ہیں مگران میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ان کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے سے متعلق حماس کی شرائط کا جواب دیا تو اسرائیلی فوجیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا تاہم ایسے لگتا ہے کہ اسرائیل اس میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا  کہ اگر اسرائیل نے سنجیدگی نہ دکھائی تو حماس کے پاس اور آپشن بھی موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم برائے نام ڈیل نہیں چاہتے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلے۔

ہمیں اس بات کی ضمانت چاہئے کہ رہائی پانے والوں کو دوبارہ حراست میں نہیں لیا جائے گا۔حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں کو اسرائیلی ریاست کا حصہ قرار دینے کی مہم کی مذمت کی اور کہا کہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کو پوری قوت اور ہرقیمت پرروکیں گے۔