زمبابوے،آرمی چیف کی دھمکی کےبعد دارالحکومت کے باہر ٹینک پہنچ گئے

زمبابوے،آرمی چیف کی دھمکی کےبعد دارالحکومت کے باہر ٹینک پہنچ گئے

ہرارے:زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے کے باہر آرمی چیف کی بر طرف نائب صدر کی حمایت میں دھمکی آمیز بیان کے بعد چار ٹینک دیکھے گئے ہیں ۔عینی شاہدین کے مطابق وہ شہر کی جانب بڑھ رہے تھے۔

تفصیلات کے مطابق ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہرارے سے چینہوئی کی جانب جانے والی مرکزی شاہراہ پر بھی دو ٹینک دیکھے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک ہرارے کی جانب رواں دواں تھا۔

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے نائب صدر ایمرسن ناناٹگوا کو گذشتہ ہفتے برطرف کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں یہ نیا سیاسی بحران پیدا ہوا ہے اور فوج کے سربراہ نے سوموار کو ایک بیان میں بحران کے حل کے لیے مداخلت کی دھمکی دی تھی۔ تاہم حکمران جماعت کے یوتھ ونگ نے ان پر آئین کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کا الزام عاید کیا ہے۔

75 سالہ ایمرسن ناناھگوا کو رابرٹ موگابے کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔ انھوں نے 1970ء کے عشرے میں زمبابوے کی آزادی کی جنگ بھی لڑی تھی لیکن صدر نے انھیں 6 نومبر کو چلتا کیا تھا۔ان کی برطرفی کے بعد موگابے کی اہلیہ گریس کے برسر اقتدار آنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ رابرٹ موگابے زمبابوے کی آزادی کے بعد گذشتہ 37 سال سے ملک کے صدر چلے آرہے ہیں۔

زمبابوے کی مسلح افواج کے سربراہ کانسٹنٹینو چی ونگا نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیر معمولی قدم بڑھاتے ہوئے گذشتہ روز یہ کہا تھا کہ اگر آزادی کی جنگ میں حصہ لینے والوں کی تطہیر کا سلسلہ بند نہ ہوا تو وہ سیاست میں کود پڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ فوج انقلاب کو بچانے کے لیے قدم آگے بڑھانے سے گریز نہیں کرے گی۔

52 سالہ گریس موگابے نے حکمراں زانو پی ایف کے یوتھ ونگ میں شامل نوجوانوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے اور وہ ان کی بھرپور حمایت کررہے ہیں مگر ان کا اپنے عروج کے بعد سے آزادی کی جنگ میں حصہ لینے والوں سے تنازعہ پیدا ہو چکا ہے۔