روسی صدر کی اپنے اتحادی ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی تیاری میں تعاون کی پیشکش

روسی صدر کی اپنے اتحادی ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی تیاری میں تعاون کی پیشکش

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے اتحادی ممالک کو جدید ترین اور فوجی ٹیکنالوجی کی تیاری میں تعاون کی پیشکش کر دی ۔

ماسکو میں اسلحے کی نمائش کے موقع پر روسی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے ہتھیار حریف ممالک کے ہتھیاروں سے بہت زیادہ بہتر ہیں ۔ روس کے لاطینی امریکا ، ایشیا اور افریقا سے تعلقات مضبوط ہیں ۔ چھوٹے ہتھیاروں سے لے کر لڑاکا طیارے ، ڈرونز اور دیگر ہتھیار اتحادیوں کو فراہم کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ متعدد ہم خیال اتحادی ممالک ہیں ، جن کی قیادت کسی کے سامنے جھکنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔

دوسری جانب ، پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں بڑے بریک تھرو کا امکان ہے ۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کیلئے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں ۔ ستمبر میں دونوں رہنماؤں کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان میں ملاقات کا امکان ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ملاقات کیلئے روس کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔

سربراہی اجلاس میں بھارت کے وزیراعظم اور ایران کے صدر سمیت تنظیم کے تمام رکن ممالک کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں ۔ اجلاس کے موقع پر شہباز شریف کی سائیڈ لائن پر مختلف ممالک کے سربراہان سے غیر رسمی ملاقاتیں متوقع ہیں ۔ پاکستان کی کوشش ہے کہ سربراہی اجلاس سے پہلے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیراعظم شہباز شریف کی باضابطہ ملاقات ہو جائے ۔

مصنف کے بارے میں