عدت کا معاملہ،  حنا خواجہ بیات کا  تنقید کرنیوالوں کو کرارا جواب

عدت کا معاملہ،  حنا خواجہ بیات کا  تنقید کرنیوالوں کو کرارا جواب
سورس: file

کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر  اداکارہ حنا خواجہ بیات نے شوہر کے انتقال کے بعد عدت پوری نہ کرنےپر  ان کو تنقید کا نشانہ بنانے والی عوام کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے دین کا مطالعہ نہیں کرتے اور بغیر کچھ جانے فتوے لگا دیتے ہیں۔

حال ہی میں اداکارہ نے فیشن میگزین کی پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور  محبت، عدت، خواتین کے قبرستان جانے اور موسیقی کے حرام ہونے جیسے حساس موضوعات پر گفتگو کی۔

حنا خواجہ نے کہا کہ  شوہر کے انتقال کے بعد عدت میں نہ بیٹھنے  پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن بتائیں کہ ایک ایسی عورت جسے شوہر کے انتقال کے بعد گھر کے اخراجات خود برداشت کرنے ہیں اور بچوں کی ذمے داری بھی پوری کرنی ہے تو وہ عدت میں کیسے بیٹھ سکتی ہے؟ آج کل وہ دور تو نہیں کہ بچوں کی مدد چچا کر دیں گے۔

پوڈ کاسٹ کے میزبان کے ایک سوال پراداکارہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بہت مسائل تھے لیکن میں جانتی ہوں کہ میرے ڈرامے کی شوٹنگ چل رہی تھی جس کی اگلی اقساط آن ایئر ہونی تھیں، میرے سینز باقی تھے، اس وقت اگر میں عدت میں بیٹھ جاتی تو کسی کا نقصان ہوتا، کیا وہ ٹھیک ہوتا؟ اللّٰہ کو وہ منظور ہوتا کہ میں اپنا وقت ضائع اور دوسروں کا نقصان کروں؟

انہوں نے کہا کہ  ہم اپنے دین کا مطالعہ نہیں کرتے اور بغیر کچھ جانے فتوے لگا دیتے ہیں، ہمارے دین اسلام میں عدت کی کچھ شرائط ہیں اور یہ ہر ایک پر لازمی نہیں ہے۔

دین اسلام میں شرائط  پرمثال دیتے ہوئے حنا خواجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں عورتوں کو قبرستان جانے سے روکا جاتا ہے یا کہا جاتا ہے کہ موسیقی حرام ہے، اس میں بھی کچھ شرائط ہیں کہ جو عورتیں قبرستان جا کر واویلا کرتی ہیں انہیں جانے کی اجازت نہیں ہے، ہیجان خیز موسیقی منع ہے، ہر طرح کی موسیقی منع نہیں ہے۔

حنا خواجہ کا کہنا تھا کہ انسان کو چاہیئے کہ محبت کرے لیکن کسی کو عشق کا درجہ نا دے۔ عشق صرف ایک ہی ذات کےلیے ہوتا ہے اور وہ خدا باری تعالیٰ کی ذات۔ 

یاد رہے کہ پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر  اداکارہ حنا خواجہ بیات کے شوہر روجر بیات داؤد طویل عرصے تک کینسر سے زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد رواں سال کے آغاز میں زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

مصنف کے بارے میں