مظاہر علی اکبرنقوی کیس، موجودہ حالات میں جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے خلاف حکم امتناع کی درخواست قابلِ قبول نہیں: سپریم کورٹ

مظاہر علی اکبرنقوی کیس، موجودہ حالات میں جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے خلاف حکم امتناع کی درخواست قابلِ قبول نہیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد: سابق جج مظاہر علی اکبرنقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق موجودہ حالات میں جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے خلاف حکم امتناع کی درخواست قابلِ قبول نہیں۔

حکم نامے  کے مطابق  درخواست گزار جج کے وکیل کی کونسل میں شکایت کنندگان کو کیس میں فریق بنانے کی درخواست پر دلائل سنے۔عدالت سمجھتی ہے  جوڈیشل کونسل میں جج کے خلاف شکایت کنندگان موجودہ کیس میں فریق ہیں، شکایات کو بدنیتی پر مبنی اسی صورت قرار دیا جا سکتا ہے اگر شکایت کنندگان کو فریق بنایا جائے۔

عدالتی حکم نامے کے مطابق وکیل مخدوم علی خان نے دوران سماعت حکم امتناع کے لیے افتخار چودھری کیس کا حوالہ دیا۔ دسمبر 2023 کو مخدوم علی خان نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھایا، عدالت نے درخواست گزار جج کے وکیل کی استدعا پر کیس 8 جنوری 2024 تک ملتوی کیا،8 جنوری تک وکیل درخواست گزار نے تحریری اعتراضات جمع کرانے کی بجائے اپنے اعتراضات واپس لے لیے۔

تحریری حکم نامے کے مطابق درخواست گزار جج کے وکیل نے کونسل میں شکایت کنندگان کو فریق بنانے کی مخالفت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے جس کیس کا حوالہ دیا مذکورہ کیس پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا۔

عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے ترمیم شدہ درخواست کے بعد کیس دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

مصنف کے بارے میں