اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک واپس لینا ہو گی، مریم اورنگزیب

اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک واپس لینا ہو گی، مریم اورنگزیب
کیپشن: اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک واپس لینا ہو گی، مریم اورنگزیب
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی واپسی کی بالواسطہ تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہدف اب بڑا ہو گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینا ہو گی۔ ابھی ڈپٹی اسپیکرکے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے یا نہ لینے پر مشاورت جاری ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے اپوزیشن نے حکومت کی درخواست پر ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اپوزیشن آج عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کی درخواست جمع کرائے گی۔

ادھر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ اعتراض ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے عجلت میں کی گئی قانون سازی پر تھا اور آج اسپیکر نے اُس قانون سازی پر دوبارہ غور کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ایک رکن قومی اسمبلی کے دستخط بھی مشکوک ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اسد قیصر ووٹنگ سے قبل معاملے پر رولنگ بھی دے سکتے ہیں۔ اپوزیشن کے بعض رہنما تحریک کی ناکامی کے خوف سے واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے،  اپوزیشن کے قائدین کی بیٹھک میں اسد قیصر کے خلاف تحریک لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ تحریک عدم اعتماد لانے کے معاملے پر اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے شازیہ مری، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف کمیٹی میں شامل ہیں، جبکہ ن لیگ کی جانب سے ایاز صادق اور رانا ثناء اللّٰہ کمیٹی کا حصہ ہیں اور اپوزیشن کی کمیٹی میں جے یو آئی کے دو ارکان بھی شامل ہیں۔