اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

نیو یارک: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر دیا، کہتے ہیں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر کالعدم قرار دیا ہے۔

ماہرین یو این ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں عوام سے زمین اور روزگار میں امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے، مئی 2020 میں نام نہاد ڈومیسائل قوانین پاس کئے ، جس سے کشمیری عوام اپنا تحفظ یقینی بنانے سے محروم ہوئے ہیں۔

یو این ماہرین کا کہنا ہے قانون کے نفاذ سے لسانی ، مذہبی اور نسلی بنیادوں پر آبادیاتی تبدیلی کا خدشہ بڑھا رہا ہے ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے معاشی ، معاشرتی اور ثقافتی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا۔

دوسری جانب جنونی مودی سرکار عالمی برادری کی آنکھوں میں بھی دھول جھونکنے لگی ۔ کرائے کے مغربی مندوبین کو مقبوضہ کشمیر کے مخصوص علاقوں کا دورہ کرا ڈالا ، حقائق کو توڑ مروڑ کر بریفنگ بھی دے ڈالی۔ یورپی یونین کے چوبیس ممالک کے سفارت کاروں کے وفد کی مقبوضہ کشمیر آمد کے موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

مقبوضہ وادی کی زمینی صورتحال سے متعلق عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے من پسند یورپی پارلیمانی گروپ کو دورہ کروایا گیا۔یورپی وفد کو مقبوضہ وادی میں بہترین حالات دکھانے کی غرض سے سری نگر کے مختلف علاقوں میں قائم فوجی بنکر اور چوکیاں کو ہٹا دیا گیا۔

 (بشکریہ نئی بات )