"فلائنگ ہارس " سمیع اللہ خان کے مجسمے کے ہاتھ سے ہاکی اور گیند کی چوری کا مقدمہ درج

سورس: file photo

بہاولپور:  ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کرنے کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
سمیع اللہ خان جو ہاکی کی دنیا میں اپنی برق رفتاری کی وجہ سے ’فلائنگ ہارس‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں،ان  کا مجسمہ ایک ماہ قبل ہی ان کے آبائی شہر بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نصب کیا گیا تھا۔

نصب شدہ مجسمے کے ہاتھ میں ہاکی اور اس کے ساتھ ہی گیند رکھا گیا تھا لیکن نامعلوم افراد نے مجسمے کے ہاتھ سے ہاکی اور گیند چوری کرلی ۔ 
درج کیے گئے مقدمہ میں مدعی محمد سلمان نے موقف اختیار کیا ہے کہ سمیع للہ چوک پر لگائے گئے مجسمہ کو روزانہ وہاں سے گزرتے دیکھا کرتا تھا لیکن پانچ روز قبل ’مجسمے سے ہاکی اور بال غائب دیکھی ۔

کنٹونمنٹ بورڈ بہاولپور کے ترجمان چوہدری شفیق نے مقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جون میں کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے شہر کی معتبر شخصیات کے مجسمے شہر کے مختلف مقامات پر سجانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے ہاکی کے لیونگ لیجند سمیع للہ خان کا مجسمہ ماڈل ٹاؤن اے کے علاقہ میں سمیع للہ خان کے گھر کے قریب نصب کیا گیا۔
یاد رہے کہ مجسمے کی خوبصورتی اور یادگار کو ہاکی جیسے کھیل کی نسبت دینے کے لیے سمیع للہ خان کے مجسمے کو ہاتھ میں ہاکی پکڑے بال کے ساتھ دکھایا گیا تاکہ نوجوان نسل پاکستان کے قومی کھیل اور قومی ہیرو کی پہچان کے ساتھ ساتھ انکی تاریخ کو بھی جان سکیں۔'