مریم نواز اور صفدر پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

مریم نواز اور صفدر پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہو گئے۔

سماعت کے آغاز میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل ایڈووکیٹ امجد پرویز کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی جِلد نمبر 10 موجود نہ ہونے کی وجہ سے فردِ جرم عائد کرنے کے لیے عدالتی کارروائی کو روک دیا جائے۔ جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فردِ جرم عائد ہونے کے سلسلے میں جے آئی ٹی رپورٹ کی ضرورت نہیں۔

گواہوں کی فہرست دے چکے ہیں اور ریفرنس کی کاپی ملزموں کو دیئے 10 روز گزر چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت کے دوران بھی فردِ جرم عائد کی جانی تھی لیکن عدالت میں بد نظمی کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا تاہم ضروری ہے کہ آج ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جائے۔ تاہم احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مذکورہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کر کے سماعت 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔

قبل ازیں مریم نواز ائر پورٹ سے براہ راست جوڈیشیل کمپلیکس پہنچیں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوئے۔

یاد رہے نیب عدالت شریف خاندان کے خلاف عزیزیہ سٹیل مل سمیت 13 کمپنیوں سے متعلق ریفرنسز پر سماعت کر رہی ہے۔ نیب کی طرف سے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے معاملات کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت میں ہلڑ بازی کے باعث فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی تھی۔ اس بار احتساب عدالت کی سکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی ہوا تاہم رینجرز تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے 9 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے 50 لاکھ روپے کے علیحدہ علیحدہ ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کر لی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں