وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں پر بھروسہ نہ کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ

وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں پر بھروسہ نہ کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ
کیپشن: وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں پر بھروسہ نہ کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: ہر چار میں سے تین پاکستانی پریشان اور بے یقینی کا شکار ہو گئے۔ حکومت کی معاشی پالیسی سے عوام غیر مطمئن سروے رپورٹ سامنے آ گئی۔ 

پَلس کنسلٹنٹ کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں 92 فیصد افراد نے مہنگائی میں اضافے کی شکایت کی اور رواں ماہ مہنگائی کا شکوہ کرنے والوں کی تعداد میں 98 فیصد ہو چکی ہے جبکہ سروے میں77 فیصد افراد نے مہنگائی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا اور 35 فیصد نے کرپشن، 25 فیصد نے بیروزگاری ، 11 فیصد نے لوڈ شیڈنگ جبکہ10فیصد نے اخراجات پورا نہ ہونے کو پاکستان کے اہم مسائل میں شمار کیا۔ 

سروے کے مطابق جولائی 2021 میں 56 فیصد افراد کا کہنا تھا ملک کی معاشی سمت درست نہیں جو اب  19 فیصد اضافے کے ساتھ یہ 75 فیصد ہو چکے ہیں۔ 

جولائی 2021ء میں 38 فیصد افراد نے کہا وزیراعظم کے معاشی بحران سے نکلنے کے دعوے پر یقین نہیں اور اب ان میں مزید 19 فیصد کا اضافہ ہو چکا۔ سروے میں مشیر خزانہ شوکت ترین کی کارکردگی سے 53 فیصد افراد خوش نہیں۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ادارہ شماریات پاکستان نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کی جس کے مطابق 7 اکتوبر کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح 12.94فیصد جبکہ گزشتہ ہفتے کے مقابلہ میں یہ شرح 21 ۔1 فیصد بڑھ گئی ہے۔

آٹا، چینی، گھی، ڈبل روٹی سمیت22 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، برائلر ، چھوٹا ،بڑا گوشت، کوکنگ آئل، ٹماٹرآلو، لہسن، سرسوں کا تیل، چاول اور تازہ دودھ بھی مہنگا،8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ، 21 میں استحکام رہا۔

ملک کے 17 بڑے شہروں سے 51 اشیاء کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا گیا جس میں سے 22 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

اس ہفتے کے دوران ملک میں برائلر مرغی (زندہ) بڑا گوشت، چھوٹا گوشت، آٹا، ٹماٹر، چینی، ڈبل روٹی، صابن، ویجیٹیبل گھی، گھی (کھلا) کوکنگ آئل، آلو، لہسن، سرسوں کا تیل، چاول اری 9 /6، تازہ دودھ، چاول باسمتی، پٹرول سپر، ہائی سپیڈ ڈیزل، ایل پی جی سلنڈر، واشنگ سوپ، چائے کی پتی، بیف پلیٹ اور گڑ کی قیمتوں میں اضافہ اور پیاز، کیلا، دال چنا، دال مونگ، دال مسور، دال ماش، سرخ مرچ پسی ہوئی، فارمی انڈے کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ڈبل روٹی، بیف، دہی، سگریٹ، چائے کا کپ، مردانہ و زنانہ شرٹنگ، نمک، دال کی پلیٹ، ماچس، جلانے والی لکڑی، خشک دودھ، نمک، چائے، گندم، مٹی کا تیل ،سینڈل، چپل، لان، مردانہ و زنانہ سینڈلز، گیس چارجز، الیکٹرک جارجز، لوکل کال کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔